54. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی میراث کا ذکر

【1】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

عمرو بن الحارث جو ام المومنین حضرت جویریہ (رض) کے بھائی ہیں کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے اپنے ترکہ میں صرف ہتھیار اور اپنی سواری کا خچر اور کچھ حصہ زمین کا چھوڑا تھا اور ان کو بھی صدقہ فرما گئے تھے۔

【2】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت فاطمہ (رض) حضرت ابوبکر صدیق (رض) کے پاس تشریف لائیں اور دریافت فرمایا کہ تمہارا کون وارث ہوگا۔ انہوں نے فرمایا کہ میرے اہل و عیال۔ حضرت فاطمہ (رض) نے پوچھا پھر میں اپنے والد کے متروکہ کی وارث کیوں نہیں بنی۔ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے فرمایا کہ حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد کی وجہ سے کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا۔ البتہ (میں وقف کا متولی ہونے کی وجہ سے) جن لوگوں کا روزینہ حضور اقدس ﷺ نے مقرر فرما رکھا تھا اس کو میں بھی ادا کروں گا اور جن لوگوں پر حضور اقدس ﷺ خرچ فرمایا کرتے تھے ان پر میں بھی خرچ کروں گا۔

【3】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

ابوالبختری (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عباس (رض) اور حضرت علی (رض) دونوں حضرات حضرت عمر (رض) کے دور خلافت میں ان کے پاس تشریف لائے ہر ایک دوسرے پر اعتراض کر رہا تھا اور اس کو انتظام کے ناقابل بتارہا تھا۔ حضرت عمر (رض) نے اکابر صحابہ حضرت طلحہ، حضرت زبیر، حضرت عبدالرحمن بن عوف، حضرت سعد بن ابی وقاص (رض) ، ان سب حضرات کو متوجہ فرما کر یہ فرمایا کہ تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تم سب نے حضور اکرم ﷺ سے یہ نہیں سنا کہ نبی ﷺ کا مال صدقہ ہوتا ہے بجز اس کے جو وہ اپنے اہل کو کھلائے ہم انبیاء (علیہ السلام) کی جماعت کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے۔ اس حدیث میں ایک قصہ ہے۔

【4】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

حضرت عائشہ (رض) سے بھی یہی روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا۔ ہم انبیاء (علیہ السلام) کی جماعت جو مال چھوڑتی ہے وہ صدقہ ہوتا ہے۔

【5】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میرے وارث دینار اور درہم تقسیم نہ کریں میرے ترکہ سے اہل و عیال کا نفقہ اور میرے عامل کا نفقہ نکالنے کے بعد جو کچھ بچے وہ صدقہ ہے۔

【6】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

مالک بن اوس (رض) کہتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان کے پاس عبدالرحمن بن عوف اور طلحہ اور سعد بن ابی وقاص بھی تشریف لائے۔ (اس کے تھوڑی دیر بعد) حضرت عباس اور حضرت علی (رض) جھگڑتے ہوئے تشریف لائے۔ عمر (رض) نے ان سب حضرات کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ اس ذات پاک کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس کے حکم سے زمین و آسمان قائم ہیں کیا تمہیں حضور اکرم ﷺ کے اس ارشاد کا علم ہے ہم انبیاء کی جماعت کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے جو کچھ ہم ترکہ چھوڑ جاتے ہیں وہ سب صدقہ ہوتا ہے ان سب حضرات نے فرمایا کہ بیشک یہ حضور ﷺ نے فرمایا ہے اس حدیث میں ایک طویل قصہ ہے۔

【7】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے نہ دینار چھوڑا نہ درہم، نہ بکری، نہ اونٹ۔ راوی کہتے ہیں کہ مجھے غلام اور باندی کے ذکر میں شک ہوگیا کہ حضرت عائشہ (رض) نے یہ بھی فرمایا تھا کہ نہ غلام نہ باندی یا نہیں فرمایا۔

【8】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔

【9】

حضور اقدس ﷺ کی میراث کا ذکر

ابوہریرہ (رض) سے بھی آپ کا یہ ارشاد منقول ہے کہ جس نے خواب میں مجھے دیکھا اس نے حقیقتا مجھ ہی کو دیکھا ہے اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔