33. حضورِ اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خوشبو لگانے کا ذکر

【1】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

حضرت انس (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ کے پاس سکہ تھا اس میں سے خوشبو استعمال فرماتے تھے۔

【2】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

ثمامہ کہتے ہیں کہ حضرت انس (رض) خوشبو کو رد نہیں کرتے تھے اور یہ فرماتے تھے کہ حضور اقدس ﷺ بھی خوشبو کو رد نہ فرمایا کرتے تھے۔

【3】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

حضرت ابن عمر (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تین چیزیں نہیں لوٹانی چاہئیں تکیے اور تیل، خوشبو اور دودھ۔

【4】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے یہ ارشاد فرمایا کہ مردانہ خوشبو وہ ہے جس کی خوشبو پھیلتی ہوئی ہو اور رنگ غیر محسوس ہو (جیسے کیوڑہ وغیر) اور زنانہ خوشبو وہ ہے جس کا رنگ غالب ہو اور خوشبو مغلوب (جیسے حنا، زعفران وغیرہ) ۔

【5】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

ابو عثمان نہدی تابعی کہتے ہیں کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کو ریحان دیا جائے اس کو چاہئے کہ لوٹائے نہیں اس لئے (اس کی اصل) جنت سے نکلتی ہے۔

【6】

حضورِ اقدس ﷺ کے خوشبو لگانے کا ذکر

جریر بن عبداللہ بجلی حضرت عمر (رض) کی خدمت میں (معائنہ کے لئے) پیش کئے گئے۔ انہوں نے چادر اتار کر صرف لنگی میں چل کر اپنا امتحان کرایا۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ چادر لے (معائنہ ہوچکا) پھر قوم کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ میں نے جریر سے زیادہ خوبصورت کبھی کسی کو نہیں دیکھا کہ سوائے حضرت یوسف (علیہ السلام) کی صورت کے جیسا کہ ہم تک پہنچا۔