881. ایک خاتون صحابیہ (رض) کی روایت

【1】

ایک خاتون صحابیہ (رض) کی روایت

ابن حرملہ اپنی خالہ سے نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کو کسی بچھو نے ڈنک مارا نبی کریم ﷺ نے زخم پر پٹی باندھی ہوئی تھی اور خطبہ دیتے ہوئے فرما رہے تھے تم لوگ کہتے ہو کہ اب تمہارا کوئی دشمن نہیں رہا حالانکہ تم خروج یاجوج ماجوج تک اپنے دشمنوں سے لڑتے رہو گے جن کے چہرے چوڑے آنکھیں چھوٹی اور سرخی مائل سفید بال ہوں گے اور وہ ہر بلندی سے پھسلتے ہوئے محسوس ہوں گے اور ان کے چہرے چپٹی ہوئی کمانوں کی طرح لگیں گے۔

【2】

ایک خاتون صحابیہ (رض) کی روایت

حشرج بن زیاد اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں غزوہ خیبر کے موقع پر نبی کریم ﷺ کے ہمراہ نکلی میں اس وقت چھ میں سے چھٹی عورت تھی نبی کریم ﷺ کو معلوم ہوا کہ ان کے ہمراہ خواتین بھی ہیں تو نبی کریم ﷺ نے ہمارے پاس پیغام بھیجا کہ تم کیوں نکلی ہو اور کس کی اجازت سے نکلی ہو ؟ ہم نے جواب دیا کہ ہم لوگ اس لئے نکلے ہیں تاکہ ہمیں بھی حصہ ملے ہم لوگوں کو ستو گھول کر پلا سکیں ہمارے پاس مریضوں کے علاج کا سامان بھی ہے ہم بالوں کو کات لیں گی اور اللہ کے راستہ میں اس کے ذریعے ان کی مدد کریں گی نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم لوگ واپس چلی جاؤ جب اللہ نے خیبر کو فتح کردیا تو نبی کریم ﷺ نے ہمیں بھی مردوں کی طرح حصہ مرحمت فرمایا میں نے اپنی دادی سے پوچھا کہ دادی جان ! نبی کریم ﷺ نے آپ کو کیا حصہ دیا ؟ انہوں نے جواب دیا کھجوریں۔