850. حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

【1】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے مرد کو عورت کے " پچھلے حصے میں آنے " سے منع فرمایا ہے۔

【2】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【3】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【4】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【5】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【6】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔

【7】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا موزوں پر تین دن تک مسح کیا کرو اگر ہم مزید دن بڑھانے کی درخواست کرتے تو نبی کریم ﷺ اس میں مزید اضافہ فرما دیتے۔

【8】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔

【9】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【10】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت سعد (رض) خزیمہ بن ثابت (رض) اور اسامہ بن زید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا طاعون ایک عذاب ہے جو اللہ تعالیٰ نے تم سے پہلے لوگوں (بنی اسرائیل) پر مسلط کیا تھا، کبھی یہ آجاتا ہے اور کبھی چلا جاتا ہے لہٰذا جس علاقے میں یہ وباء پھیلی ہوئی ہو تو تم اس علاقے میں مت جاؤ اور جب کسی علاقے میں یہ وباء پھیلے اور تم پہلے سے وہاں موجود ہو تو اس سے بھاگ کر وہاں سے نکلو مت۔

【11】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔

【12】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【13】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سر ان کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دیالیا۔

【14】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سر ان کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دیالیا۔

【15】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔

【16】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے اور اس پر اس کی حد بھی جاری کردی جائے تو وہ اس کا کفارہ بن جاتی ہے۔

【17】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا بعض اوقات شیطان انسان کے پاس آتا ہے اور اس سے پوچھتا ہے کہ آسمانوں کو کس نے پیدا کیا ہے ؟ وہ جواب دیتا ہے اللہ نے، شیطان پوچھتا ہے کہ زمین کو کس نے پیدا کیا ؟ وہ کہتا ہے اللہ نے حتیٰ کہ شیطان یہ پوچھتا ہے کہ پھر اللہ کو کس نے پیدا کیا ؟ جب تم میں سے کسی شخص کو یہ کیفیت لاحق ہو تو اسے یوں کہنا چاہئے امنت باللہ ورسولہ ﷺ

【18】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【19】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔ ، اللہ کی قسم ! اگر سائل مزید دن بڑھانے کی درخواست کرتے تو نبی کریم ﷺ اس میں مزید اضافہ فرما دیتے۔

【20】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔

【21】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

محمد بن عمارہ کہتے ہیں کہ میرے دادا حضرت خزیمہ (رض) نے جنگ جمل کے دن اپنی تلوار کو نیام میں روکے رکھا لیکن جس جنگ صفین میں حضرت عمار (رض) شہید ہوگئے تو انہوں نے اپنی تلوار نیام سے کھینچ لی اور اتنا لڑے کہ بالآخر شہید ہوگئے وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عمار کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔

【22】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔

【23】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【24】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے اور اس پر اس کی حد بھی جاری کردی جائے تو وہ اس کا کفارہ بن جاتی ہے۔

【25】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت ابومسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کے ابتدائی درمیانے اور آخری ہر حصے میں وتر پڑھ لیا کرتے تھے۔

【26】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سران کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دیا لیا۔

【27】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کیا تم میں سے کسی کو تین پتھر نہیں مل سکتے۔ خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔

【28】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔

【29】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔ اللہ کی قسم ! اگر سائل مزید دن بڑھانے کی درخواست کرتے تو نبی کریم ﷺ اس میں مزید اضافہ فرما دیتے۔

【30】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سر ان کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دیا لیا۔

【31】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

عمارہ بن خزیمہ اپنے چچا سے " جو نبی کریم ﷺ کے صحابی (رض) تھے " نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے کسی دیہاتی سے ایک گھوڑا خریدا اور قیمت ادا کرنے کے لئے اسے اپنے ساتھ لے کر چلے نبی کریم ﷺ کی رفتار تیز تھی اور وہ دیہاتی سست روی سے چل رہا تھا راستے میں اس دیہاتی کو کچھ لوگ ملے جو اس سے گھوڑے کا بھاؤ تاؤ کرنے لگے کیونکہ انہیں تو یہ معلوم نہیں تھا کہ اسے نبی کریم ﷺ خرید چکے ہیں حتیٰ کہ ایک آدمی نے اسے گھوڑے کی قیمت لگائی وہ اس قیمت سے زیادہ تھی جس پر نبی کریم ﷺ نے اسے خریدا تھا چناچہ اس دیہاتی نے نبی کریم ﷺ کو آواز دے کر کہا کہ اگر آپ نے یہ گھوڑا لینا ہے تو لے لیں ورنہ میں اسے بیچنے لگا ہوں نبی کریم ﷺ اس دیہاتی کی یہ آواز سن کر رک گئے اور فرمایا کیا میں نے تم سے یہ گھوڑا خرید نہیں لیا ؟ اس نے کہا اللہ کی قسم ! میں نے تو آپ کو یہ گھوڑا نہیں بیچا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں بیچا میں نے تو خود تم سے اسے خریدا ہے۔ دونوں میں اس بات پر تکرار ہونے لگی اور لوگ بھی جمع ہونے لگے وہ دیہاتی کہنے لگا کہ کوئی گواہ پیش کیجئے جو اس بات کی گواہی دے کہ اسے میں نے آپ کو فروخت کردیا ہے ؟ جو مسلمان بھی آتا وہ اس سے یہی کہتا کم بخت ! نبی کریم ﷺ تو کہتے ہی وہ بات ہیں جو برحق ہو، اسی دوران حضرت خزیمہ (رض) بھی آگئے، انہوں نے بھی دونوں کی تکرار سنی، اس مرتبہ جب دیہاتی نے گواہ پیش کرنے کا مطالبہ کیا تو حضرت خزیمہ (رض) نے فرمایا میں گواہی دیتا ہوں کہ تم نے یہ گھوڑا نبی کریم ﷺ کو بیچا تھا نبی کریم ﷺ حضرت خزیمہ (رض) کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا تم کیسے گواہی دے رہے ہو ؟ عرض کیا یا رسول اللہ ! آپ کے سچا ہونے کی بناء پر چناچہ نبی کریم ﷺ نے ان کی گواہی کو دو آدمیوں کی گواہی کے برابر قرار دے دیا۔

【32】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سر ان کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دے لیا۔

【33】

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) کی مرویات

حضرت خزیمہ بن ثابت (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ وہ نبی کریم ﷺ کو بوسہ دے رہے ہیں (پیشانی مبارک پر) انہوں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ خواب بتایا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا روح کی ملاقات روح سے نہیں ہوتی) اور نبی کریم ﷺ نے اپنا سران کے آگے جھکا دیا چناچہ انہوں نے اسے بوسہ دے لیا۔