849. حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

【1】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت ابن مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیا لے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا یہ سن کر حضرت اشعث (رض) فرمانے لگے کہ یہ ارشاد میرے واقعے میں نازل ہوا تھا جس کی تفصیل یہ ہے کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان کچھ زمین مشترک تھی یہودی میرے حصے کا منکر ہوگا میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں بنی کریم ﷺ نے یہودی سے فرمایا کہ تم قسم کھاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو قسم کھا کر میرا مال لے جائے گا، اس پر اللہ نے یہ آیت آخرتک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔۔

【2】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث بن قیس (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر بھی ادا نہیں کرتا۔

【3】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث بن قیس (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں ایک وفد کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جو مجھے اپنے میں سے افضل نہیں سمجھتے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہمارا خیال ہے کہ آپ کا نسب نامہ ہم لوگوں سے ملتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہم لوگ نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں ہم اپنی ماں پر تہمت لگاتے ہیں اور نہ ہی اپنے باپ سے اپنے نسب کی نفی کرتے ہیں اس کے بعد حضرت اشعث (رض) فرماتے تھے کہ اگر میرے پاس کوئی ایسا آدمی لایا گیا جو قریش کے نسب کی نضر بن کنانہ سے نفی کرتا ہو تو میں اسے کوڑوں کی سزا دوں گا۔

【4】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث بن قیس (رض) سے مروی ہے کہ میں کندہ کے وفد کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تمہاری کوئی اولاد ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ جب میں آپ کی طرف نکل رہا تھا تو بنت جمد سے میرے یہاں ایک بیٹا پیدا ہوا تھا میری تو خواہش تھی کہ اس کی بجائے لوگ ہی سیراب ہوجاتے تو بہت اچھا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایسے مت کہو کیونکہ اولاد آنکھوں کی ٹھنڈگ ہوتی ہے اور گر فوت ہوجائے تو باعث اجر ہوتی ہے ہاں اگر کچھ کہنا ہی ہے تو یوں کہو کہ اولاد بزدلی کا اور غم کا سبب بن جاتی ہے (یہ جملہ دو مرتبہ فرمایا)

【5】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت ابن مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیالے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا یہ سن کر حضرت اشعث (رض) فرمانے لگے کہ یہ ارشاد میرے واقعے میں نازل ہوا تھا جس کی تفصیل یہ ہے کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان کچھ زمین مشترک تھی یہودی میرے حصے کا منکر ہوگا میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں بنی کریم ﷺ نے یہودی سے فرمایا کہ تم قسم کھاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو قسم کھا کر میرا مال لے جائے گا، اس پر اللہ نے یہ آیت آخر تک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔۔

【6】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت ابن مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیالے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا یہ سن کر حضرت اشعث (رض) فرمانے لگے کہ یہ ارشاد میرے واقعے میں نازل ہوا تھا جس کی تفصیل یہ ہے کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان کچھ زمین مشترک تھی یہودی میرے حصے کا منکر ہوگا میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں بنی کریم ﷺ نے یہودی سے فرمایا کہ تم قسم کھاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو قسم کھا کر میرا مال لے جائے گا، اس پر اللہ نے یہ آیت آخر تک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔۔

【7】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت ابن مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیالے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا یہ سن کر حضرت اشعث (رض) فرمانے لگے کہ یہ ارشاد میرے واقعے میں نازل ہوا تھا جس کی تفصیل یہ ہے کہ میرے اور ایک یہودی کے درمیان کچھ زمین مشترک تھی یہودی میرے حصے کا منکر ہوگا میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں بنی کریم ﷺ نے یہودی سے فرمایا کہ تم قسم کھاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو قسم کھا کر میرا مال لے جائے گا، اس پر اللہ نے یہ آیت آخر تک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔۔

【8】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت ابن مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیالے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا۔ اور اس کی تصدیق میں اللہ نے یہ آیت آخر تک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔ اس کے بعد حضرت اشعث (رض) سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے پوچھا کہ آج حضرت ابن مسعود (رض) نے تم سے کون سی حدیث بیان کی ؟ میں نے انہیں بتادیا وہ کہنے لگے کہ یہ آیت میرے ہی متعلق نازل ہوئی تھی۔

【9】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث بن قیس (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں ایک وفد کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جو مجھے اپنے میں سے افضل نہیں سمجھتے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہمارا خیال ہے کہ آپ کا نسب نامہ ہم لوگوں سے ملتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہم لوگ نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں ہم اپنی ماں پر تہمت لگاتے ہیں اور نہ ہی اپنے باپ سے اپنے نسب کی نفی کرتے ہیں اس کے بعد حضرت اشعث (رض) فرماتے تھے کہ اگر میرے پاس کوئی ایسا آدمی لایا گیا جو قریش کے نسب کی نضر بن کنانہ سے نفی کرتا ہو تو میں اسے کوڑوں کی سزا دوں گا۔

【10】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ کا سب سے زیادہ شکر گذار بندہ وہی ہے ہوتا ہے جو لوگوں کا سب سے زیادہ شکریہ ادا کرتا ہے

【11】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا۔

【12】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

شفیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابن مسعود (رض) نے ہمیں تین حدیثیں سنائیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا مال ہتھیالے وہ اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا اللہ اس سے ناراض ہوگا، اسی اثناء میں حضرت اشعث (رض) بھی آگئے وہ کہنے لگے کہ ابو عبدالرحمن نے کون سی حدیثیں بیان کی ہیں ؟ ہم نے انہیں بتادیا، حضرت اشعث فرمانے لگے کہ یہ ارشاد میرے واقعے میں نازل ہوا تھا جس کی تفصیل یہ ہے کہ میرے اور میرے ایک چچا زاد بھائی کے درمیان کچھ زمین مشترک تھی چچا زاد بھائی میرے حصے کا منکر ہوگا میں اسے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آیا نبی کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا تمہارے پاس گواہ ہیں ؟ میں نے عرض کیا نہیں نبی کریم ﷺ نے یہودی سے فرمایا کہ تم قسم کھاؤ، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو قسم کھا کر میرا مال لے جائے گا، اس پر اللہ نے یہ آیت آخر تک نازل فرمائی کہ " جو لوگ اللہ کے وعدے اور اپنی قسم کو معمولی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں۔۔۔۔

【13】

حضرت اشعث بن قیس کندی (رض) کی مرویات

حضرت اشعث (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ کندہ اور حضرموت کا ایک آدمی یمن کی ایک زمین کے بارے میں اپنا جھگڑا لے کر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، حضرمی کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ اس نے اور اس کے باپ نے مل کر میری زمین غصب کرلی ہے کندی کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ وہ میری زمین ہے جو مجھے وراثت میں اپنے باپ سے ملی ہے، حضرمی کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ اس سے اس بات پر قسم لے لیجئے کہ اسے یہ معلوم نہیں کہ یہ میری اور میرے والد کی زمین ہے جسے اس کے باپ نے غصب کیا تھا، کندی قسم کھانے کے لئے تیار ہوا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنی قسم کے ذریعے کوئی مال حاصل کرتا ہے وہ قیامت کے دن اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ وہ جذام میں مبتلا ہوگا یہ سن کر کندی کہنے لگا کہ یہ زمین اسی کی ہے اور اس کے والد کی ہے۔