726. حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

【1】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھی، مقتدیوں میں سے ایک آدمی نے سبح اسم ربک الاعلی والی سورت پڑھی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے پوچھا تم میں سے سبح اسم ربک الاعلی کس نے پڑھی ہے ؟ ایک آدمی نے کہا میں نے، نبی ﷺ نے فرمایا میں سمجھ گیا تھا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جھگڑ رہا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【2】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حیاء تو سراسر خیر ہی خیر ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【3】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے مجھے بواسیر کی شکایت تھی، میں نے نبی ﷺ سے نماز کے متعلق دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا کھڑے ہو کر نماز پڑھو، اگر اس کی ہمت نہ ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھو اور اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لیا کرو۔

【4】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا سب سے بہترین زمانہ میرا ہے، پھر اس کے بعد والوں کا اور پھر اس کے بعد والوں کا، پھر ایک قوم آئے گی جس کے افراد خوب موٹے ہوں گے اور موٹاپے کو پسند کرتے ہوں گے، وہ کسی کے کہنے سے پہلے ہی گواہی دینے کے لئے تیار ہوں گے۔

【5】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مالدار آدمی کا مانگنا قیامت کے دن اس کے چہرے پر بدنما دھبہ ہوگا۔

【6】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنو تمیم کے کچھ لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی ﷺ نے ان سے فرمایا اے بنو تمیم ! خوشخبری قبول کرو، وہ کہنے لگے یارسول اللہ ! آپ نے ہمیں خوشخبری تو دے دی، اب کچھ عطاء بھی کر دیجئے، یہ سن کر نبی ﷺ کے چہرہ انور کا رنگ بدل گیا، تھوڑی دیر بعد یمن کا ایک قبیلہ آیا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بنو تمیم نے تو خوشخبری قبول نہیں کی، تم قبول کرلو، انہوں نے عرض کیا یارسول اللہ ! ہم نے اسے قبول کرلیا۔

【7】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت کا سب سے بہترین زمانہ تو وہ ہے جس میں مجھے مبعوث کیا گیا ہے، پھر اس کے بعد والوں کا زمانہ ہے، پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو منت مانے گی لیکن پوری نہیں کرے گی، خیانت کرے گی، امانت دار نہ ہوگی، گواہی دینے کے لئے تیار ہوگی گو کہ اس سے گواہی نہ مانگی جائے اور ان میں موٹاپا عام ہوجائے گا۔

【8】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں ہے۔

【9】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ فلاں آدمی تو ہمیشہ دن کو روزے کا ناغہ کرتا ہی نہیں ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ناغہ کیا اور نہ روزہ رکھا۔

【10】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کر کے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا اور مرنے والے کے متعلق سخت الفاظ استعمال کئے۔

【11】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مشرکین میں سے ایک آدمی " جس کا تعلق بنو عقیل سے تھا " کے فدئیے میں دو مسلمان واپس لے لئے۔ (وضاحت آرہی ہے)

【12】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے عصر کی تین رکعتوں پر ہی سلام پھیر دیا اور سلام پھیر کر گھر چلے گئے، ایک آدمی جس کا نام " خرباق " تھا اور اس کے ہاتھ کچھ زیادہ ہی لمبے تھے، اٹھ کر گیا اور " یا رسول اللہ " کہہ کر پکارا، نبی ﷺ باہر تشریف لائے تو اس نے بتایا کہ آپ نے تین رکعتیں پڑھائی ہیں، نبی ﷺ واپس آئے اور لوگوں سے پوچھا کیا یہ سچ کہہ رہا ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں ! تو نبی ﷺ نے چھوٹی ہوئی ایک رکعت پڑھائی اور سلام پھیر کر سہو کے دو سجدے کئے اور سلام پھیر دیا۔

【13】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ یعلی بن منیہ یا امیہ کا کسی آدمی سے جھگڑا ہوگیا، ان میں سے ایک نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا، اس نے اپنا ہاتھ جو کھینچا تو کاٹنے والے کے اگلے دانت ٹوٹ کر گرپڑے، وہ دونوں یہ جھگڑا لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتا ہے جیسے سانڈ، اس کی کوئی دیت نہیں ہے۔

【14】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حیاء ہمیشہ خیر ہی لاتی ہے، یہ حدیث ان سے سن کر بشیر بن کعب کہنے لگے کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیاء سے وقاروسکینت پیدا ہوتی ہے، حضرت عمران (رض) نے فرمایا کہ میں تم سے نبی ﷺ کی حدیث بیان کررہا ہوں اور تم اپنے صحیفوں کی بات کررہے ہو۔

【15】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں داغنے کا علاج کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم داغتے رہے اور کبھی کامیاب نہ ہوسکے۔

【16】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں ہے۔

【17】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران بن حصین (رض) نے مجھ سے فرمایا کہ میں تم سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں، شاید اللہ تمہیں اس سے فائدہ پہنچائے اور وہ یہ کہ نبی ﷺ نے حج اور عمرے کو ایک سفر میں جمع کیا تھا، پھر وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا۔ اور نبی ﷺ پہلے مجھے سلام کرتے تھے، جب میں نے داغنے کے ذریعے علاج کیا تو نبی ﷺ رک گئے، پھر جب میں نے اس چیز کو ترک کردیا تو نبی ﷺ پھر مجھے سلام کرنے لگے۔

【18】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے پوچھا کیا اہل جہنم، اہل جنت سے ممتاز ہوچکے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اس نے پوچھا کہ پھر عمل کرنے والے کیوں عمل کرتے ہیں ؟ نبی ﷺ نغ فرمایا ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہو۔

【19】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت کا سب سے بہترین زمانہ تو وہ ہے جس میں مجھے مبعوث کیا گیا ہے، پھر اس کے بعد والوں کا زمانہ ہے، پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو منت مانے گی لیکن پوری نہیں کرے گی، خیانت کرے گی، امانت دار نہ ہوگی، گواہی دینے کے لئے تیار ہوگی گو کہ اس سے گواہی نہ مانگی جائے اور ان میں موٹاپا عام ہوجائے گا۔ گذشتہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

【20】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف کہتے ہیں کہ ان کی دو بیویاں تھیں، ایک مرتبہ وہ اپنی ایک بیوی کے پاس آئے تو وہ ان کا عمامہ اتارتے ہوئے پوچھنے لگی کہ آپ اپنی دوسری بیوی کے پاس سے آرہے ہیں ؟ انہوں سے کہا میں تو عمران بن حصین (رض) کے پاس سے آرہا ہوں اور انہوں نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت میں سب سے کم رہائشی افراد خواتین ہوں گی۔

【21】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ نبی ﷺ نے حنتم، سونے کی انگوٹھی اور ریشم سے منع فرمایا ہے۔

【22】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو ایک دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【23】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف بن شخیر کہتے ہیں کہ میں کوفہ میں حضرت عمران بن حصین (رض) کے ساتھ تھا، تو حضرت علی (رض) نے ہمیں نماز پڑھائی، وہ سجدے میں جاتے اور سر اٹھاتے وقت ہر مرتبہ اللہ اکبر کہتے رہے، جب نماز سے فراغت ہوئی تو حضرت عمران (رض) نے فرمایا انہوں نے ہمیں نبی ﷺ جیسی نماز پڑھائی ہے۔

【24】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف بن عبداللہ کہتے ہیں کہ حضرت عمران بن حصین (رض) نے اپنے مرض الوفات میں مجھے بلا بھیجا، میں حاضر ہوا تو فرمایا میں تم سے بہت سی احادیث بیان کرتا رہا ہوں جن سے ہوسکتا ہے کہ میرے بعد اللہ تمہیں فائدہ پہنچائے اور یہ بات بھی اپنی معلومات میں شامل کرلو کہ نبی ﷺ مجھے سلام کرتے تھے، جب تک میں زندہ رہوں، اسے مخفی رکھنا اور جب مرجاؤں تو اگر تمہارا دل چاہے تو بیان کردینا۔

【25】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

اور یاد رکھو ! نبی ﷺ نے حج اور عمرے کو ایک سفر میں جمع کیا تھا، پھر وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا، اب جو آدمی اس کے متعلق کچھ کہتا ہے وہ اپنی رائے سے کہتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【26】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا، اس نے اپنا ہاتھ جو کھینچا تو کاٹنے والے کے اگلے دانت ٹوٹ کر گرپڑے، وہ دونوں یہ جھگڑا لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی ﷺ نے اسے باطل قرار دے کر فرمایا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتا ہے جیسے سانڈ۔ ہیاج بن عمران ایک مرتبہ عمران (رض) کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ میرے والد نے یہ منت مانی ہے کہ اگر میرا غلام میرے قابو میں آگیا تو میں اس کے جسم کا کوئی عضو کاٹ کر رہوں گا، انہوں نے فرمایا اپنے والد سے جا کر کہو کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور اس کے جسم کا کوئی عضو نہ کاٹے کیونکہ نبی ﷺ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے، پھر وہ سمرہ بن جندب (رض) کے پاس گئے تو انہوں نے بھی یہی فرمایا۔

【27】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ غلام آزاد کر دئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا اور مرنے والے کے متعلق سخت الفاظ استعمال کئے۔

【28】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ہیاج بن عمران کہتے ہیں کہ ان کے والد کا غلام فرار ہوگیا، انہوں نے اللہ کے نام پر یہ منت مان لی کہ اگر انہیں اس پر قدرت مل گئی تو وہ اس کا ہاتھ کاٹ دیں گے، بعد میں وہ غلام ان کے قابو میں آگیا چناچہ انہوں نے مجھے حضرت عمران بن حصین (رض) کے پاس یہ مسئلہ پوچھنے کے لئے بھیج دیا، انہوں نے فرمایا اپنے والد سے جا کر میرا سلام اور یوں کہو کہ وہ اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور اس کے جسم کا کوئی عضو نہ کاٹے کیونکہ نبی ﷺ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے، پھر انہوں نے مجھے حضرت سمرہ بن جندب (رض) کے پاس بھیجا تو انہوں نے بھی یہی فرمایا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【29】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میرا پوتا فوت ہوگیا ہے، اس کی وراثت میں سے مجھے کیا ملے گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا تمہیں چھٹا حصہ ملے گا، جب وہ واپس جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا تمہیں ایک چھٹا حصہ اور بھی ملے گا، جب وہ دوبارہ واپس جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا یہ دوسرا چھٹا حصہ تمہارے لئے ایک زائد لقمہ ہے۔

【30】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ نبی ﷺ نے حنتم میں پینے اور ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے۔

【31】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

اور یاد رکھو ! نبی ﷺ نے حج اور عمرے کو ایک سفر میں جمع کیا تھا، پھر وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا، اب جو آدمی اس کے متعلق کچھ کہتا ہے وہ اپنی رائے سے کہتا ہے۔

【32】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا اور اپنے مخالفین پر غالب رہے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آجائے اور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نازل ہوجائیں۔

【33】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جہنم میں جھانک کر دیکھا تو وہاں اکثریت خواتین کی نظر آئی اور جنت میں جھانک کر دیکھا تو اکثریت فقراء کی نظر آئی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【34】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا زکوٰۃ میں اچھے جانور وصول کرنا، یا زکوٰۃ کی ادائیگی سے (حیلے بہانوں سے) بچنا اور جانوروں کو نیزوں سے زخمی کرنے کی کوئی اصلیت نہیں ہے۔

【35】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مسلمان عورت کو دشمن نے قید کرلیا، قبل ازیں ان لوگوں نے نبی ﷺ کی اونٹنی بھی چرا لی تھی، ایک دن اس عورت نے لوگوں کو غافل دیکھا تو چپکے سے نبی ﷺ کی اونٹنی پر سوار ہوئی اور یہ منت مان لی کہ اگر صحیح سلامت مدینہ پہنچ گئی تو اسی اونٹنی کو ذبح کر دے گی، بہرحال ! وہ مدینہ منورہ پہنچ گئی اور نبی ﷺ کی اونٹنی کو ذبح کرنا چاہا لیکن لوگوں نے اسے اس سے منع کیا اور نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کردیا، نبی ﷺ نے فرمایا تم نے اسے برا بدلہ دیا، پھر فرمایا ابن آدم جس چیز کا مالک نہ ہو، اس میں نذر نہیں ہوئی اور نہ ہی اللہ کی معصیت میں منت ہوتی ہے۔

【36】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے، یاد رکھو ! مثلہ کرنے میں یہ چیز بھی شامل ہے کہ انسان کسی کی ناک کاٹنے کی منت مانے اور یہ بھی کہ انسان پیدل حج کرنے کی منت مانے، ایسے آدمی کو چاہیے کہ ہدی کا جانور ساتھ لے کر جائے اور اس پر سوار ہوجائے۔

【37】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ اپنے خطاب میں ہمیں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔

【38】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نے اپنی اونٹنی پر لعنت بھیجی، نبی ﷺ نے فرمایا یہ اونٹنی ملعون ہوگئی ہے اس لئے اسے چھوڑ دو ، میں نے اس اونٹنی کو منزلیں طے کرتے ہوئے دیکھا لیکن اسے کوئی ہاتھ نہ لگاتا تھا۔

【39】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف بن شخیر کہتے ہیں کہ میں کوفہ میں حضرت عمران بن حصین (رض) کے ساتھ تھا، تو حضرت علی (رض) نے ہمیں نماز پڑھائی، وہ سجدے میں جاتے اور سر اٹھاتے وقت ہر مرتبہ اللہ اکبر کہتے رہے، جب نماز سے فراغت ہوئی تو حضرت عمران (رض) نے فرمایا میں نے کافی عرصے سے اس نماز سے زیادہ نبی ﷺ کی نماز سے مشابہہ کوئی نماز نہیں پڑھی۔

【40】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نے نبی ﷺ کے سامنے بدکاری کا اعتراف کرلیا اور کہنے لگی کہ میں امید سے ہوں، نبی ﷺ نے اس کے سرپرست کو بلا کر اس سے فرمایا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور جب یہ بچے کو جنم دے چکے تو مجھے بتانا، اس نے ایسا ہی کیا، پھر نبی ﷺ کے حکم پر اس عورت کے جسم پر اچھی طرح کپڑے باندھ دیئے گئے اور نبی ﷺ کے حکم پر اسے رجم کردیا گیا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی، یہ دیکھ کر حضرت عمر (رض) کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے اسے رجم بھی کیا اور اس کی نماز جنازہ بھی پڑھا رہے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر وہ ستر اہل مدینہ پر تقسیم کردی جائے تو ان کے لئے بھی کافی ہوجائے اور تم نے اس سے افضل بھی کوئی چیز دیکھی ہے کہ اس نے اپنی جان کو اللہ کے لئے قربان کردیا ؟

【41】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے ایک آدمی نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا، اس نے اپنا ہاتھ جو کھینچا تو کاٹنے والے کے اگلے دانت ٹوٹ کر گرپڑے، وہ دونوں یہ جھگڑا لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی ﷺ نے اسے باطل قرار دے کر فرمایا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتا ہے جیسے سانڈ۔

【42】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ عضباء نامی اونٹنی دراصل بنو عقیل میں سے ایک آدمی کی تھی اور حاجیوں کی سواری تھی، وہ شخص گرفتار ہوگیا اور اس کی اونٹنی بھی پکڑ لی گئی، نبی ﷺ اس کے پاس سے گذرے تو وہ رسیوں سے بندھا ہوا تھا، نبی ﷺ ایک گدھے پر سوار تھے اور ایک چادر اوڑھ رکھی تھی، وہ کہنے لگا اے محمد ! ﷺ کیا تم مجھے اور حاجیوں کی سواری کو بھی پکڑ لوگے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہم نے تمہیں تمہارے حلیفوں بنو ثقیف کی جرأت کی وجہ سے پکڑا ہے، کیونکہ بنو ثقیف نے نبی ﷺ کے دو صحابہ قید کر رکھے تھے، بہرحال ! دوران گفتگو وہ کہنے لگا کہ میں تو مسلمان ہوں، نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم نے اس وقت یہ بات کہی ہوتی جب کہ تمہیں اپنے اوپر مکمل اختیار تھا تو فلاح کلی حاصل کرلیتے۔ پھر نبی ﷺ آگے بڑھنے لگے تو وہ کہنے لگا کہ اے محمد ! ﷺ میں بھوکا ہوں، مجھے کھانا کھلائیے، پیاسا ہوں، پانی پلائیے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا یہ تمہاری ضرورت ہے (جو ہم پوری کریں گے) پھر ان دو صحابیوں کے فدئیے میں اس شخص کو دے دیا اور عضباء کو اپنی سواری کے لئے رکھ لیا، کچھ ہی عرصے بعد مشرکین نے مدینہ منورہ کی چراگاہ پر شب خون مارا اور وہاں کے جانور اپنے ساتھ لے گئے انہی میں عضباء بھی شامل تھی۔ نیز انہوں نے ایک مسلمان عورت کو بھی قید کرلیا، ایک دن اس عورت نے لوگوں کو غافل دیکھا تو چپکے سے نبی ﷺ کی اونٹنی پر سوار ہوئی اور یہ منت مان لی کہ اگر صحیح سلامت مدینہ پہنچ گئی تو اسی اونٹنی کو ذبح کر دے گی، بہرحال ! وہ مدینہ منورہ پہنچ گئی اور نبی ﷺ کی اونٹنی کو ذبح کرنا چاہا لیکن لوگوں نے اسے اس سے منع کیا اور نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کردیا، نبی ﷺ نے فرمایا تم نے اسے برا بدلہ دیا، پھر فرمایا ابن آدم جس چیز کا مالک نہ ہو، اس میں نذر نہیں ہوئی اور نہ ہی اللہ کی معصیت میں منت ہوتی ہے۔

【43】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں داغنے کا علاج کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم داغتے رہے اور کبھی کامیاب نہ ہو سکے۔

【44】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے ایک نوجوان نے نبی ﷺ کی نماز سفر کے متعلق پوچھا تو وہ مجلس عوقہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ یہ نوجوان مجھ سے نبی ﷺ کی نماز سفر کے متعلق پوچھ رہا ہے، لہذا تم بھی اسے اچھی طرح محفوظ کرلو، نبی ﷺ نے جب بھی کوئی سفر کیا ہے تو واپسی تک دو دو رکعتیں ہی پڑھی ہیں اور مکہ مکرمہ میں فتح مکہ کے موقع پر نبی ﷺ اٹھارہ دن تک رہے لیکن لوگوں کو دو دو رکعتیں ہی پڑھاتے رہے۔ حضرت عمران بن حصین (رض) گذشتہ حدیث یونس بن محمد سے اس اضافے کے ساتھ منقول ہے کہ البتہ مغرب میں قصر نہیں فرماتے تھے، پھر فرما دیتے کہ اہل مکہ ! تم لوگ کھڑے ہو کر اگلی دو رکعتیں خود ہی پڑھ لو کیونکہ ہم لوگ مسافر ہیں۔ اس کے بعد نبی ﷺ غروہ حنین اور طائف کے لئے تشریف لے گئے تب بھی دو دو رکعتیں پڑھتے رہے، پھر جعرانہ گئے اور ماہ ذیقعدہ میں وہاں سے عمرہ کا احرام باندھا (تب بھی ایسا ہی کیا) پھر میں نے حضرت صدیق اکبر (رض) کے ساتھ غزوات، حج اور عمرے کے سفر میں شرکت کی، انہوں نے بھی دو دو رکعتیں پڑھیں، پھر حضرت عثمان (رض) کے ساتھ بھی ان کے ابتدائی دور خلافت میں ایسے ہی نماز پڑھی، بعد میں حضرت عثمان (رض) چار رکعتیں پڑھنے لگے تھے۔

【45】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کر دئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا اور مرنے والے کے متعلق فرمایا میرا دل چاہتا ہے کہ اس کی نماز جنازہ نہ پڑھاؤں۔

【46】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو، چناچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم نے پیچھے صفیں بنالیں، میں دوسری صف میں تھا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی۔

【47】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے عصر کی تین رکعتوں پر ہی سلام پھیر دیا، لوگوں کے توجہ دلانے پر نبی ﷺ نے کھڑے ہو کر چھوٹی ہوئی ایک رکعت پڑھائی اور سلام پھیر کر بیٹھے بیٹھے سہو کے دو سجدے کئے اور سلام پھیر دیا۔

【48】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے پوچھا کیا اہل جہنم، اہل جنت سے ممتاز ہوچکے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اس نے پوچھا کہ پھر عمل کرنے والے کیوں عمل کرتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا عمل کرتے رہو، کیونکہ ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہو۔

【49】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت ابوبرزہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نے اپنی اونٹنی پر لعنت بھیجی، نبی ﷺ نے فرمایا یہ اونٹنی ملعون ہوگئی ہے اس لئے اسے چھوڑ دو ، میں نے اس اونٹنی کو منزلیں طے کرتے ہوئے لیکن اسے کوئی ہاتھ نہ لگاتا تھا۔

【50】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران (رض) ہماری مجلس سے گذرے تو ایک نوجوان نے کھڑے ہو کر ان سے نبی ﷺ کی نماز سفر کے متعلق پوچھا تو وہ ہماری مجلس کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ یہ نوجوان مجھ سے نبی ﷺ کی نماز سفر کے متعلق پوچھ رہا ہے، لہذا تم بھی اسے اچھی طرح محفوظ کرلو، نبی ﷺ نے جب بھی کوئی سفر کیا ہے تو واپسی تک دو دو رکعتیں ہی پڑھی ہیں، حج کے موقع پر بھی واپسی تک اور مکہ مکرمہ میں فتح مکہ کے موقع پر نبی ﷺ اٹھارہ دن تک رہے لیکن لوگوں کو دو دو رکعتیں ہی پڑھاتے رہے، پھر فرما دیتے کہ اہل مکہ ! تم لوگ کھڑے ہو کر اگلی دو رکعتیں خود ہی پڑھ لو کیونکہ ہم لوگ مسافر ہیں، میں نے ان کے ساتھ تین مرتبہ عمرہ بھی کیا ہے، اس میں بھی انہوں نے دو دو رکعتیں پڑھیں۔

【51】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے، رات کے وقت ایک مقام پر پڑاؤ کیا، تو فجر کی نماز کے وقت سب لوگ سوتے ہی رہ گئے اور اس وقت بیدار ہوئے جب سورج طلوع ہوچکا تھا، جب سورج خوب بلند ہوگیا تو نبی ﷺ نے ایک آدمی کو حکم دیا، اس نے اذان دی اور لوگوں نے دو سنتیں پڑھیں، پھر انہوں نے فرض نماز ادا کی۔

【52】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مری ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ فلاں آدمی تو ہمیشہ دن کو روزے کا ناغہ کرتا ہی نہیں ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ناغہ کیا اور نہ روزہ رکھا۔

【53】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھی، مقتدیوں میں سے ایک آدمی نے سبح اسم ربک الاعلی والی سورت پڑھی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے پوچھا تم میں سے سبح اسم ربک الاعلی کس نے پڑھی ہے ؟ ایک آدمی نے کہا میں نے، نبی ﷺ نے فرمایا میں سمجھ گیا تھا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جھگڑ رہا ہے۔

【54】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص خروج دجال کے متعلق سنے، وہ اس سے دور ہی رہے (یہ جملہ تین مرتبہ فرمایا) کیونکہ انسان اس کے پاس جائے گا تو یہ سمجھے گا کہ وہ مسلمان ہے لیکن جوں جوں دجال کے ساتھ شبہ میں ڈالنے والی چیزیں دیکھتا جائے گا، اس کی پیروی کرتا جائے گا۔

【55】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنو تمیم کے کچھ لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی ﷺ نے ان سے فرمایا اے بنو تمیم ! خوشخبری قبول کرو، وہ کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے ہمیں خوشخبری تو دے دی، اب کچھ عطاء بھی کر دیجئے، تھوڑی دیر بعد یمن کا ایک قبیلہ آیا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بنو تمیم نے تو خوشخبری قبول نہیں کی، تم قبول کرلو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم نے اسے قبول کرلیا، اب ہمیں بتائیے کہ اس معاملے کا آغاز کس طرح ہوا تھا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ ہر چیز سے پہلے تھا اور اس کا عرش پانی پر تھا اور اس نے لوح محفوظ میں ہر چیز لکھ دی ہے، حضرت عمران (رض) کہتے ہیں کہ اسی اثناء میں ایک آدمی میرے پاس آیا اور کہنے لگا اے عمران ! تمہاری اونٹنی کی رسی کھل گئی ہے، میں اس کی تلاش میں نکل پڑا، تو میرے اور اس کے درمیان سراب حائل ہوچکا تھا، اب مجھے معلوم نہیں کہ میرے پیچھے کیا ہوا۔

【56】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ایک مرتبہ مسور، حسن کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ میرا ایک غلام بھاگ گیا تھا، میں نے یہ منت مان لی کہ اگر وہ مجھے نظر آگیا تو میں اس کا ہاتھ کاٹ دوں گا، اب وہ " جسر " میں ہے، حسن نے کہا کہ اس کا ہاتھ مت کاٹو، کیونکہ ایک آدمی نے حضرت عمران بن حصین (رض) سے بھی یہی کہا تھا کہ میرا غلام بھاگ گیا ہے، میں نے یہ منت مانی ہے کہ اگر میں نے اسے دیکھ لیا تو اس کا ہاتھ کاٹ دوں گا، انہوں نے فرمایا اس کا ہاتھ مت کاٹو کیونکہ نبی ﷺ ہمیں اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے ہیں۔

【57】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ مکہ مکرمہ میں فتح کے موقع پر نبی ﷺ اٹھارہ دن تک رہے، میں بھی ان کے ساتھ تھا لیکن لوگوں کو دو دو رکعتیں ہی پڑھاتے رہے اور اہل شہر سے فرما دیتے کہ تم اپنی نماز مکمل کرلو کیونکہ ہم مسافر ہیں۔

【58】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مشرکین میں سے ایک آدمی " جس کا تعلق بنو عقیل سے تھا " کے فدئیے میں دو مسلمان واپس لے لئے۔

【59】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے زیاد نے حکم بن عمرو غفاری (رض) کو خراسان کا گورنر مقرر کردیا، حضرت عمران (رض) کو ان سے ملنے کی خواہش پیدا ہوئی اور وہ ان سے گھر کے دروازے پر ملے اور کہا کہ مجھے آپ سے ملنے کی خواہش تھی، کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ کی نافرمانی میں کسی مخلوق کی اطاعت نہیں ہے ؟ حکم (رض) نے فرمایا جی ہاں ! اس پر حضرت عمران (رض) نے اللہ اکبر کہا۔

【60】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت علی (رض) کے پیچھے نماز پڑھی، وہ ایسی نماز تھی جسے پڑھ کر مجھے نبی ﷺ اور حضرات شیخین کی نماز یاد آگئی، راوی کہتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ چلا گیا اور ان کے ہمراہ حضرت علی (رض) کے پیچھے نماز پڑھی، وہ سجدے میں جاتے اور سر اٹھاتے وقت ہر مرتبہ اللہ اکبر کہتے رہے، جب نماز سے فراغت ہوئی تو میں نے حضرت عمران (رض) سے پوچھا اے ابونجید ! سب سے پہلے اس کس نے ترک کیا ؟ انہوں نے کہا حضرت عثمان (رض) نے، جبکہ وہ بوڑھے ہوگئے اور ان کی آواز کمزور ہوگئی۔

【61】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو ایک دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【62】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مسلمان عورت کو دشمن نے قید کرلیا، قبل ازیں ان لوگوں نے نبی ﷺ کی اونٹنی بھی چرا لی تھی، ایک دن اس عورت نے لوگوں کو غافل دیکھا تو چپکے سے نبی ﷺ کی اونٹنی پر سوار ہوئی اور یہ منت مان لی کہ اگر صحیح سلامت مدینہ پہنچ گئی تو اسی اونٹنی کو ذبح کر دے گی، بہرحال ! وہ مدینہ منورہ پہنچ گئی اور نبی ﷺ کی اونٹنی کو ذبح کرنا چاہا لیکن لوگوں نے اسے اس سے منع کیا اور نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کردیا، نبی ﷺ نے فرمایا تم نے اسے برا بدلہ دیا، پھر فرمایا ابن آدم جس چیز کا مالک نہ ہو، اس میں نذر نہیں ہوتی اور نہ ہی اللہ کی معصیت میں منت ہوتی ہے۔

【63】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر میں تھے تو یہ آیت نازل ہوئی " اے لوگو ! اپنے رب سے ڈرو، بیشک قیامت کا زلزلہ بڑی عظیم چیز ہے " (یہاں میرے والد سے ایک لفظ چھوٹ گیا ہے، دوسری روایت کے مطابق نبی ﷺ نے بلند آواز سے ان دو آیتوں کی تلاوت فرمائی، صحابہ (رض) کے کان میں اس کی آواز پہنچی تو انہوں نے اپنی سواریوں کو قریب کیا اور نبی ﷺ کے گرد) آ کر کھڑے ہوگئے، نبی ﷺ نے فرمایا یہ وہ دن ہوگا جب اللہ تعالیٰ حضرت آدم (علیہ السلام) سے پکار کر کہے گا کے اے آدم ! جہنم کا حصہ نکالو، وہ پوچھیں گے کہ جہنم کا حصہ کیا ہے ؟ تو ارشاد ہوگا ہر ہزار میں سے نو سو ننانوے جہنم کے لئے نکال لو، یہ سن کر صحابہ کرام (رض) رونے لگے، نبی ﷺ نے فرمایا قربت پیدا کرو اور راہ راست پر رہو، تمام امتوں میں تم لوگ صرف کپڑے پر ایک نشان کی مانند ہوگے، لیکن پھر بھی مجھے امید ہے کہ تم اہل جنت کا ایک چوتھائی حصہ ہو گے بلکہ مجھے امید ہے کہ تم اہل جنت کا ایک تہائی حصہ ہوگے۔

【64】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) کے حوالے سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کسی آدمی کے پاس سے گزرے جو لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنا رہا تھا، تلاوت سے فارغ ہو کر اس نے لوگوں سے مانگنا شروع کردیا، یہ دیکھ کر حضرت عمران (رض) نے " انا للہ وانا الیہ راجعون " کہا اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قرآن پڑھے، اسے چاہیے کہ قرآن کے ذریعے اللہ سے سوال کرے، کیونکہ عنقریب ایسے لوگ بھی آئیں گے جو قرآن کو پڑھ کر اس کے ذریعے لوگوں سے سوال کریں گے۔

【65】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنو تمیم کے کچھ لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی ﷺ نے ان سے فرمایا اے بنو تمیم ! خوشخبری قبول کرو، وہ کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے ہمیں خوشخبری تو دے دی، اب کچھ عطاء بھی کر دیجئے، یہ سن کر نبی ﷺ کا چہرہ انور کا رنگ بدل گیا، تھوڑی دیر بعد یمن کا ایک قبیلہ آیا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بنو تمیم نے تو خوشخبری قبول نہیں کی، تم قبول کرلو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم نے اسے قبول کرلیا۔

【66】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ مجھے بیک وقت بہت سی بیماریوں کی شکایت تھی، میں نے نبی ﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے نصف ہے اور لیٹ کر نماز پڑھنے کا ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے سے نصف ہے۔

【67】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا غصے میں منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہوتا ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔

【68】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ یک مرتبہ نبی ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھی، مقتدیوں میں سے ایک آدمی نے سبح اسم ربک الاعلی والی سورت پڑھی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے پوچھا تم میں سے سبح اسم ربک الاعلی کس نے پڑھی ہے ؟ ایک آدمی نے کہا میں نے، نبی ﷺ نے فرمایا میں سمجھ گیا تھا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جھگڑ رہا ہے۔

【69】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو، چناچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم نے پیچھے صفیں بنالیں، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی۔

【70】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو،

【71】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے عرض کیا کہ فلاں آدمی تو ہمیشہ دن کو روزے کا ناغہ کرتا ہی نہیں ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ناغہ کیا اور نہ روزہ رکھا۔

【72】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران (رض) نے مجھ سے فرمایا مطرف ! بخدا ! میں سمججھتا ہوں کہ اگر میں چاہوں تو مسلسل دو دن تک تمہیں نبی ﷺ کی احادیث سناؤں تو ان میں ایک بھی حدیث مکرر نہ ہوگی، پھر میں اس سے دور اس لئے جاتا ہوں کہ نبی ﷺ کے کچھ صحابہ (رض) " میں بھی جن کی طرح نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوتا تھا اور میں بھی جن کی طرح سنتا تھا " ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جو اس طرح نہیں ہوتیں جیسے وہ کہہ رہے ہوتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ وہ اپنی طرف سے صحیح بات پہنچانے میں کوئی کمی نہیں کرتے، مجھے ڈر لگتا ہے کہ کہیں مجھے بھی ان کی طرح شبہ نہ ہوجایا کرے، اس لئے حضرت عمران (رض) کبھی کبھار یوں کہتے تھے کہ اگر میں تم سے یہ حدیث بیان کروں کہ میں نے نبی ﷺ کو اس طرح فرماتے ہوئے سنا ہے تو میرا خیال ہے کہ میں سچ بول رہا ہوں اور کبھی کبھی پختگی کے ساتھ یوں کہتے تھے کہ میں نے نبی ﷺ کو اس طرح کہتے ہوئے سنا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【73】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ عضباء نامی اونٹنی دراصل بنو عقیل میں سے ایک آدمی کی تھی اور حاجیوں کی سواری تھی، وہ شخص گرفتار ہوگیا اور اس کی اونٹنی بھی پکڑ لی گئی، نبی ﷺ اس کے پاس سے گذرے تو وہ رسیوں سے بندھا ہوا تھا، نبی ﷺ ایک گدھے پر سوار تھے اور ایک چادر اوڑھ رکھی تھی، وہ کہنے لگا اے محمد ! ﷺ کیا تم مجھے اور حاجیوں کی سواری کو بھی پکڑ لوگے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہم نے تمہیں تمہارے حلیفوں بنو ثقیف کی جرأت کی وجہ سے پکڑا ہے، کیونکہ بنو ثقیف نے نبی ﷺ کے دو صحابہ قید کر رکھے تھے، بہرحال ! دوران گفتگو وہ کہنے لگا کہ میں تو مسلمان ہوں، نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم نے اس وقت یہ بات کہی ہوتی جب کہ تمہیں اپنے اوپر مکمل اختیار تھا تو فلاح کلی حاصل کرلیتے۔ پھر نبی ﷺ آگے بڑھنے لگے تو وہ کہنے لگا کہ اے محمد ! ﷺ میں بھوکا ہوں، مجھے کھانا کھلائیے، پیاساہوں، پانی پلائیے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا یہ تمہاری ضرورت ہے (جو ہم پوری کریں گے) پھر ان دو صحابیوں کے فدئیے میں اس شخص کو دے دیا اور عضباء کو اپنی سواری کے لئے رکھ لیا، کچھ ہی عرصے بعد مشرکین نے مدینہ منورہ کی چراگاہ پر شب خون مارا اور وہاں کے جانور اپنے ساتھ لے گئے انہی میں عضباء بھی شامل تھی۔ نیز انہوں نے ایک مسلمان عورت کو بھی قید کرلیا، ایک دن اس عورت نے لوگوں کو غافل دیکھا تو چپکے سے نبی ﷺ کی اونٹنی پر سوار ہوئی اور یہ منت مان لی کہ اگر صحیح سلامت مدینہ پہنچ گئی تو اسی اونٹنی کو ذبح کر دے گی، بہرحال ! وہ مدینہ منورہ پہنچ گئی اور نبی ﷺ کی اونٹنی کو ذبح کرنا چاہا لیکن لوگوں نے اسے اس سے منع کیا اور نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کردیا، نبی ﷺ نے فرمایا تم نے اسے برا بدلہ دیا، پھر فرمایا ابن آدم جس چیز کا مالک نہ ہو، اس میں نذر نہیں ہوتی اور نہ ہی اللہ کی معصیت میں منت ہوتی ہے۔

【74】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران (رض) نے مجھ سے فرمایا میں آج تم سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جس سے اللہ تعالیٰ تمہیں کل کو نفع پہنچائے گا، یاد رکھو ! کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے سب سے بہترین بندے اس کی تعریف کرنے والے ہوں گے اور یہ بھی یاد رکھو ! کہ اہل اسلام کا ایک گروہ ہمیشہ حق کی خاطر جہاد کرتا رہے گا اور اپنے مخالفین پر غالب رہے گا یہاں تک کہ دجال سے قتال کرے گا اور یاد رکھو ! کہ نبی ﷺ نے عشرہ ذی الحجہ میں اپنے چند اہل خانہ کو عمرہ کرایا تھا، جس کے بعد کوئی آیت ایسی نازل نہیں ہوئی جس نے اسے منسوخ کردیا ہو اور نبی ﷺ نے بھی اس سے منع نہیں فرمایا : یہاں تک کہ دنیا سے رخصت ہوگئے ان کے بعد ہر آدمی نے اپنی اپنی رائے اختیار کرلی۔

【75】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو ایک دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【76】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جہنم سے ایک قوم صرف محمد ﷺ کی شفاعت کی برکت سے نکلے گی، انہیں " جہنمی " کہا جائے گا۔

【77】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ہم حضور ﷺ کے ہم رکاب سفر میں ایک شب رات بھر چلے رہے اور رات کے آخری حصے میں ایک جگہ ٹھہر کر سو رہے، کیونکہ مسافر کو پچھلی رات کا سونا نہایت شیریں معلوم ہوتا ہے، صبح کو آفتاب کی تیزی سے ہماری آنکھ کھلی پہلے فلاں شخص پھر فلاں پھر فلاں اور چوتھے نمبر پر حضرت عمر (رض) بیدار ہوئے اور یہ قاعدہ تھا کہ جب حضور ﷺ خواب راحت میں ہوتے تو تاوقتیکہ خود بیدار نہ ہوجائیں کوئی جگاتا نہ تھا کیونکہ ہم کو علم نہ ہوتا تھا کہ حضور ﷺ کو خواب میں کیا واقعہ دکھائی دے رہا ہے، مگر جب عمر (رض) بیدار ہوئے اور آپ نے لوگوں کی کیفیت دیکھی تو چونکہ دلیر آدمی تھے اس لئے آپ نے زور زور سے تکبیر کہنی شروع کردی اور اس ترکیب سے نبی ﷺ بیدار ہوگئے لوگوں نے ساری صورت حال عرض کی، نبی ﷺ نے فرمایا کچھ حرج نہیں یہاں سے کوچ کر چلو۔ چناچہ لوگ چل دیئے اور تھوڑی دور چل کر پھر اتر پڑے، آپ ﷺ نے پانی منگوا کر وضو کیا اور اذان کہی گئی اور آپ ﷺ نے نماز پڑھائی، نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ ﷺ نے ایک شخص کو علیحدہ کھڑا دیکھا اس شخص نے لوگوں کے ساتھ نماز نہیں پڑھی تھی، حضور ﷺ نے فرمایا اے شخص ! تو نے جماعت کے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھی ؟ اس نے عرض کیا کہ مجھے غسل کی ضرورت تھی اور پانی موجود نہ تھا (اس لئے غسل نہ کرسکا) آپ ﷺ نے فرمایا تیمم کرلو کافی ہے۔ پھر نبی ﷺ وہاں سے چل دیئے (چلتے چلتے راستہ میں) لوگوں نے پیاس کی شکایت کی، آپ ﷺ اتر پڑے اور ایک شخص کو حضرت علی (رض) کی معیت میں بلا کر حکم دیا کہ جاؤ پانی تلاش کرو، ہر دو صاحبان چل دیئے، راستہ میں انہوں نے ایک عورت کو دیکھا جو پانی کی دو مشکیں اونٹ پر لادے ہوئے ان کے درمیان میں پاؤں لٹکا کر بیٹھی تھی، انہوں نے اس سے دریافت کیا کہ پانی کہا ہے ؟ عورت نے جواب دیا کہ کل اس وقت میں پانی پر تھی اور ہماری جماعت پیچھے ہے، انہوں نے اس سے کہا کہ ہمارے ساتھ چل ! عورت بولی کہاں ؟ انہوں نے جواب دیا رسول اللہ ﷺ کے پاس ! عورت بولی کون رسول اللہ ﷺ وہی جن کو لوگ صابی کہتے ہیں، انہوں نے کہا وہی، ان ہی کے پاس چل ! چناچہ دونوں صاحبان عورت کو حضور ﷺ کے پاس لے آئے اور پورا قصہ بیان کردیا۔ آپ ﷺ نے مشکوں کو نیچے اتروا دیا اور برتن منگوا کر اس میں پانی گرانے کا حکم دیا، اوپر کے دھانوں کو بند کردیا اور نیچے کے دہانے کھول دیئے اور لوگوں میں اعلان کرا دیا کہ اپنے چانور کو پانی پلاؤ اور خود بھی پیو اور مشکیں بھی بھر لو، چناچہ جس نے چاہا اپنے جانور کو پلایا اور جس نے چاہا خود پیا اور سب کے بعد آپ ﷺ نے اس شخص کو جسے نہانے کی ضرورت تھی پانی دیا اور فرمایا کہ اسے لے جاؤ اور نہا لو اور وہ عورت یہ سب واقعہ دیکھ رہی تھی، اللہ کی قسم تمام لوگ پانی پی چکے حالانکہ وہ مشکیں ویسی ہی بلکہ اس سے زائد بھری ہوئی تھیں، پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ پانی کے بدلے اس عورت کے لئے کچھ کھانا جمع کردو، صحابہ (رض) نے اس کے لئے بہت سا آٹا، کھجوریں اور ستو جمع کر کے ایک کپڑے میں باندھ کر اس کو اونٹ پر سوار کرا کے اس کے آگے رکھ دیا، پھر حضور ﷺ نے فرمایا کہ تجھے معلوم ہے کہ ہم نے تیرے پانی کا کچھ نقصان نہیں کیا لیکن اللہ نے ہم کو سیراب کردیا، اس کے بعد وہ عورت اپنے گھر چلی گئی اور اس کو دیر ہوگئی تھی لہذا اس کے گھر والوں نے کہا کہ اے فلانی تجھے دیر کیوں ہوگئی، اس نے جواب دیا کہ ایک عجیب واقعہ پیش آیا، مجھے دو آدمی ملے اور مجھے اس شخص کے پاس لے گئے جس کو لوگ صابی کہا کرتے ہیں اور اس نے ایسا ایسا کیا، لہذا وہ یا تو آسمان و زمین میں سب سے بڑا جاودگر ہے اور یا وہ اللہ کا سچا رسول ہے، اس کے بعد مسلمان آس پاس کے مشرک قبائل میں لوٹ مار کیا کرتے لیکن جس قبیلہ سے اس عورت کا تعلق تھا اس سے کچھ تعرض نہیں کرتے تھے، ایک دن اس عورت نے اپنی قوم سے کہا کہ میرے خیال میں یہ لوگ تم سے عمداً تعرض نہیں کرتے کیا تم مسلمان ہونا چاہتے ہو ؟ لوگوں نے اثبات میں جواب دے دیا اور سب کے سب مشرف بہ اسلام ہوگئے۔

【78】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا سب سے افضل ہے، بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے نصف ہے اور لیٹ کر نماز پڑھنے کا ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے سے نصف ہے۔

【79】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے دور سے کا ہاتھ کاٹ لیا، اس نے اپنا ہاتھ جو کھینچا تو کاٹنے والے کے اگلے دانت ٹوٹ کر گرپڑے، وہ دونوں یہ جھگڑا لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی ﷺ نے اسے باطل قرار دے کر فرمایا تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کو اس طرح کاٹتا ہے جیسے سانڈ، تمہیں کوئی دیت نہیں ملے گی۔

【80】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر میں تھے صحابہ کرام (رض) مختلف رفتار سے چل رہے تھے، نبی ﷺ نے بلند آواز سے یہ دو آیتیں پڑھیں تو یہ آیت نازل ہوئی، " اے لوگو ! اپنے رب سے ڈرو، بیشک قیامت کا زلزلہ بڑی عظیم چیز ہے " صحابہ (رض) کے کان میں اس کی آواز پہنچی تو انہوں نے اپنی سواریوں کو قریب کیا اور نبی ﷺ کے گرد آ کر کھڑے ہوگئے، نبی ﷺ نے پوچھا تم جانتے ہو وہ کون سا دن ہوگا ؟ یہ وہ دن ہوگا جب اللہ تعالیٰ حضرت آدم (علیہ السلام) سے پکار کر کہے گا کہ اے آدم ! جہنم کا حصہ نکالو، وہ پوچھیں گے کہ جہنم کا حصہ کیا ہے ؟ تو ارشاد ہوگا ہر ہزار میں سے نوسوننانوے جہنم کے لئے نکال لو، یہ سن کر صحابہ کرام (رض) رونے لگے، نبی ﷺ نے فرمایا تم عمل کرتے رہو اور خوش ہوجاؤ، تم ایسی دو قوموں کے ساتھ ہو گے کہ وہ جس چیز کے ساتھ مل جائیں اس کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے یعنی یاجوج ماجوج اور بنی آدم میں سے ہلاک ہونے والے اور شیطان کی اولاد، اس پر صحابہ کرام (رض) کی وہ کیفیت دور ہوگئی، نبی ﷺ نے پھر فرمایا عمل کرتے رہو اور خوش ہوجاؤ اس ذات کی قسم ! جس کے دست قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے، تمام امتوں میں تم لوگ اونٹ کے پہلو میں نشان کی طرح ہوگے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【81】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نے نبی ﷺ کے سامنے بدکاری کا اعتراف کرلیا اور کہنے لگی کہ میں امید سے ہوں، نبی ﷺ نے اس کے سرپرست کو بلا کر اس سے فرمایا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور جب یہ بچے کو جنم دے چکے تو مجھے بتانا، اس نے ایسا ہی کیا، پھر نبی ﷺ کے حکم پر اس عورت کے جسم پر اچھی طرح کپڑے باندھ دیئے گئے اور نبی ﷺ کے حکم پر اسے رجم کردیا گیا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی، یہ دیکھ کر حضرت عمر (رض) کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے اسے رجم بھی کیا اور اس کی نماز جنازہ بھی پڑھا رہے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر وہ ستر اہل مدینہ پر تقسیم کردی جائے تو ان کے لئے بھی کافی ہوجائے اور تم نے اس سے افضل بھی کوئی چیز دیکھی ہے کہ اس نے اپنی جان کو اللہ کے لئے قربان کردیا ؟

【82】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں ہے۔

【83】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حیاء تو سراسر خیر ہی خیر ہے۔

【84】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت کا سب سے بہترین زمانہ تو وہ ہے جس میں مجھے مبعوث کیا گیا ہے، پھر اس کے بعد والوں کا زمانہ ہے، پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو منت مانے گی لیکن پوری نہیں کرے گی، خیانت کرے گی، امانت دار نہ ہوگی، گواہی دینے کے لئے تیار ہوگی گو کہ اس سے گواہی نہ مانگی جائے اور ان میں موٹاپا عام ہوجائے گا۔

【85】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ حج تمتع کی آیت قرآن میں نازل ہوئی ہے، ہم نے نبی ﷺ کی معیت میں اس پر عمل کیا ہے، نبی ﷺ نے وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا۔

【86】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا سوائے نظر بد یا کسی زہریلے جانور کے ڈنک کے کسی مرض کا علاج منتر سے نہ کیا جائے۔

【87】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) اور سمرہ بن جندب (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ ہمیں اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دینے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔

【88】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنو تمیم کے کچھ لوگ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی ﷺ نے ان سے فرمایا اے بنو تمیم ! خوشخبری قبول کرو، وہ کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے ہمیں خوشخبری تو دے دی، اب کچھ عطاء بھی کر دیجئے، یہ سن کر نبی ﷺ کا چہرہ انور کا رنگ بدل گیا، تھوڑی دیر بعد یمن کا ایک قبیلہ آیا تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بنو تمیم نے تو خوشخبری قبول نہیں کی، تم قبول کرلو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم نے اسے قبول کرلیا۔

【89】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مالدار آدمی کا مانگنا قیامت کے دن اس کے چہرے پر بدنما دھبہ ہوگا۔

【90】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جان بوجھ کر کسی بات پر ناحق جھوٹی قسم کھائے، اسے چاہئے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم کی آگ میں بنا لے۔

【91】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بلا حساب کتاب جنت میں داخل ہوں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو داغ کر علاج نہیں کرتے، تعویذ نہیں لٹکاتے، پرندوں سے فال نہیں لیتے اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں، حضرت عکاشہ (رض) یہ سن کر کھڑے ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ سے دعاء کر دیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل فرما دے، نبی ﷺ نے فرمایا تم ان میں شامل ہو، پھر ایک دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے بھی ان میں شامل کر دے، نبی ﷺ نے فرمایا اس معاملے میں عکاشہ تم پر سبقت لے گئے۔

【92】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حیاء ہمیشہ خیر ہی لاتی ہے، یہ حدیث ان سے سن کر بشیر بن کعب کہنے لگے کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیاء سے وقاروسکینت پیدا ہوتی ہے، حضرت عمران (رض) نے فرمایا کہ میں تم سے نبی ﷺ کی حدیث بیان کررہا ہوں اور تم اپنے صحیفوں کی بات کررہے ہو۔

【93】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میرا پوتا فوت ہوگیا ہے، اس کی وارثت میں سے مجھے کیا ملے گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا تمہیں چھٹا حصہ ملے گا، جب وہ واپس جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا تمہیں ایک چھٹا حصہ اور ملے گا، جب وہ دوبارہ واپس جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا یہ دوسرا چھٹا حصہ تمہارے لئے ایک زائد لقمہ ہے۔

【94】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت میں سب سے کم رہائشی افراد خواتین ہوں گی۔

【95】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کسی آدمی کے پاس سے گذرے جو لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنا رہا تھا، تلاوت سے فارغ ہو کر اس نے لوگوں سے مانگنا شروع کردیا، یہ دیکھ کر حضرت عمران (رض) نے فرمایا چلو اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قرآن پڑھے، اسے چاہیے کہ قرآن کے ذریعے اللہ سے سوال کرے، کیونکہ عنقریب ایسے لوگ بھی آئیں گے جو قرآن کو پڑھ کر اس کے ذریعے لوگوں سے سوال کریں گے۔

【96】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

امام محمد بن سیرین (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران بن حصین (رض) کی موجودگی میں لوگ اس بات کا تذکرہ کر رہے تھے کہ میت کو اہل محلہ کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے، لوگوں نے ان سے پوچھا کہ میت کو اہل محلہ کے رونے کی وجہ سے کیسے عذاب ہوتا ہے ؟ حضرت عمران (رض) نے فرمایا یہ بات تو نبی ﷺ نے کہی ہے۔

【97】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے سورت الفجر کے لفظ " والشفع والوتر " کا معنی پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اس سے مراد نماز ہے کہ بعض نمازیں جفت ہیں اور بعض طاق۔

【98】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا اور اپنے مخالفین پر غالب رہے گا، یہاں تک کہ ان کا آخری حصہ دجال سے قتال کرے گا۔

【99】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں رات کے وقت اکثر بنی اسرائیل کے واقعات سناتے رہتے تھے (اور بعض اوقات درمیان میں بھی نہیں اٹھتے تھے) صرف فرض نماز کے لئے اٹھتے تھے۔

【100】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رجم کی سزا جاری فرمائی ہے۔

【101】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رجم کی سزا جاری فرمائی ہے۔

【102】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں رات کے واقعات سناتے رہتے تھے (اور بعض اوقات درمیان میں بھی نہیں اٹھتے تھے) صرف فرض نماز کے لئے اٹھتے تھے۔

【103】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ اکثر نبی ﷺ کی دعاء یہ ہوتی تھی اے اللہ ! میرے ان گناہوں کو معاف فرما جو میں نے غلطی سے کئے، جان بوجھ کر کئے، چھپ کر کئے، علانیہ طور پر کئے، نادانی میں کئے یا جانتے بوجھتے ہوئے کئے۔

【104】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نے نبی ﷺ کے سامنے بدکاری کا اعتراف کرلیا اور کہنے لگی کہ میں امید سے ہوں، نبی ﷺ نے اس کے سرپرست کو بلا کر اس سے فرمایا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور جب یہ بچے کو جنم دے چکے تو مجھے بتانا، اس نے ایسا ہی کیا، پھر نبی ﷺ کے حکم پر اس عورت کے جسم پر اچھی طرح کپڑے باندھ دیئے گئے اور نبی ﷺ کے حکم پر اسے رجم کردیا گیا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی، یہ دیکھ کر حضرت عمر (رض) کہنے لگے یارسول اللہ ! آپ نے اسے رجم بھی کیا اور اس کی نماز جنازہ بھی پڑھا رہے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر وہ ستر اہل مدینہ پر تقسیم کردی جائے تو ان کے لئے بھی کافی ہوجائے اور تم نے اس سے افضل بھی کوئی چیز دیکھی ہے کہ اس نے اپنی جان کو اللہ کے لئے قربان کردیا ؟

【105】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی ﷺ کے یہاں سے اپنی بیوی کے پاس گئے، اس نے کہا کہ آپ نے نبی ﷺ سے جو حدیث سنی ہے وہ ہمیں بھی سنائیے ؟ انہوں نے کہا وہ تمہارے حق میں اچھی نہیں ہے اس پر وہ ناراض ہوگئی، انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے جہنم میں جھانک کر دیکھا تو وہاں اکثریت خواتین کی نظر آئی اور جنت میں جھانک کر دیکھا تو اکثریت فقراء کی نظر آئی۔

【106】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے لشکر کا ایک دستہ کسی طرف روانہ کیا اور ان کا امیر حضرت علی (رض) کو مقرر کردیا، دوران سفر حضرت علی (رض) نے کچھ نئی باتیں کیں، تو چار صحابہ (رض) نے یہ عہد کرلیا کہ یہ چیز نبی ﷺ سے ضرور ذکر کریں گے، ہم لوگوں کا یہ معمول تھا کہ جب سفر سے واپس آتے تو سب سے پہلے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضری دیتے اور انہیں سلام کرتے تھے۔ چناچہ اس مرتبہ بھی وہ لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے، تھوڑی دیر بعد ان میں سے ایک آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ! علی نے اس اس طرح کیا تھا، نبی ﷺ نے اس سے اعراض فرمایا : پھر دوسرے، تیسرے اور چھو تھے نے باری باری کھڑے ہو کر یہی کہا یارسول اللہ ! علی نے اس اس طرح کیا تھا، نبی ﷺ چوتھے آدمی کی طرف متوجہ ہوئے، اس وقت تک نبی ﷺ کے رخ انور کا رنگ بدل چکا تھا اور تین مرتبہ فرمایا علی کو چھوڑ دو ، علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اور وہ میرے بعد ہر مؤمن کا محبوب ہے۔

【107】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص لوٹ مار کرتا ہے، ہم میں سے نہیں ہے۔

【108】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا سوائے نظر بد یا کسی زہریلے جانور کے ڈنک کے کسی مرض کا علاج منتر سے نہ کیا جائے۔

【109】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ فقراء کے ایک غلام نے مالداروں کے کسی غلام کا کان کاٹ دیا، اس غلام کے مالک نبی ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہنے لگے اے اللہ کے نبی ! ہم تو ویسے ہی فقیر لوگ ہیں، آپ اس پر کوئی چیز لازم نہ کریں۔

【110】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ غلام آزاد کردیئے، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا۔

【111】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ حج تمتع کی آیت قرآن میں نازل ہوئی ہے، ہم نے نبی ﷺ کی معیت میں اس پر عمل کیا ہے، نبی ﷺ نے وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا۔

【112】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ابورجاء عطاردی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران بن حصین (رض) ہمارے پاس تشریف لائے تو انہوں نے نقش ونگار والی ایک ریشمی چادر اپنے اوپر لی ہوئی تھی، جو ہم نے اس سے پہلے ان پر دیکھی تھی اور نہ اس کے بعد دیکھی، وہ کہنے لگے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے جس شخص پر اللہ تعالیٰ اپنا انعام فرماتا ہے تو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کی نعمت کا اثر اس کی مخلوق پر نظر بھی آئے۔

【113】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے سورة الفجر کے لفظ والشفع والوتر کا معنی پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اس سے مراد نماز ہے کہ بعض نمازیں جفت ہیں اور بعض طاق۔

【114】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ابوالاسود دیلی (رح) کہتے ہیں کہ ایک دن میں حضرت عمران بن حصین (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا، انہوں نے فرمایا اے ابوالاسود ! قبیلہ جہینہ کا ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ بتائیے کہ لوگ آج جو عمل کرتے ہیں اور اس میں محنت ومشقت سے کام لیتے ہیں، اس کا ان کے لئے فیصلہ ہوچکا ہے اور پہلے سے تقدیر جاری ہوچکی ہے یا آئندہ فیصلہ ہوگا جو نبی ﷺ کی لائی ہوئی تعلیمات کے مطابق ہوگا اور اس کے ذریعے ان پر حجت قائم کی جائے گی ؟ نبی ﷺ نے فرمایا بلکہ پہلے سے فیصلہ ہوچکا اور تقدیر جاری ہوچکی، اس نے پوچھا یا رسول اللہ ! پھر لوگ عمل کیوں کرتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے جس شخص کو دو میں سے کسی ایک مرتبے کے لئے پیدا کیا ہے، اس کیلئے وہی عمل آسان کردیتا ہے اور اس کی تصدیق قرآن کریم میں اس ارشاد سے بھی ہوئی ہے ونفس وماسواھا فالہمہا فجورہا وتقواہا

【115】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) کے پاس بنو جشم کے کچھ لوگوں کے ساتھ عبیس یا ابن عبیس آیا، ان میں سے ایک نے ان سے کہا کہ آپ اس وقت تک قتال میں کیوں شریک نہیں ہوتے جب تک فتنہ ختم نہ ہوجائے ؟ انہوں نے فرمایا شاید میں اس وقت تک قتال کرچکا ہوں کہ فتنہ باقی نہ رہا، پھر فرمایا کیا میں تمہارے سامنے نبی ﷺ کی ایک حدیث بیان نہ کروں ؟ میرا خیال نہیں ہے کہ وہ تمہیں نفع دے سکے گی، لہذا تم لوگ خاموش رہو۔ پھر حضرت عمران (رض) نے بتایا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ صحابہ (رض) سے فرمایا فلاں آدمی کے ساتھ فلاں قبیلے کے لوگوں سے جہاد کرو، میدان جہاد میں مردوں نے صف بندی کرلی اور عورتیں ان کے پیچھے کھڑی ہوئیں، جہاد سے واپسی کے بعد ایک آدمی آیا اور کہنے لگا اے اللہ کے نبی ! میرے لئے بخشش کی دعاء کیجئے، اللہ آپ کو معاف فرمائے، نبی ﷺ نے پوچھا کیا تم سے کوئی گناہ ہوا ہے ؟ اس نے کہا کہ جب دشمن کو شکست ہوئی تو میں نے مردوں اور عورتوں کے درمیان ایک آدمی کو دیکھا، وہ کہنے لگا کہ میں مسلمان ہوں، یہ بات اس نے میرے نیزے کو دیکھ کر اپنی جان بچانے کے لئے کہی تھی اس لئے میں نے اسے قتل کردیا، نبی ﷺ نے اس کے لئے استغفار نہیں کیا۔ ایک حدیث میں دو مردوں کو قتل کرنے کا ذکر ہے اور یہ کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں اسلام کے علاوہ اور کس چیز پر لوگوں سے قتال کر رہا ہوں، بخدا ! میں تمہارے لئے بخشش کی دعاء نہیں کرونگا، کچھ عرصہ بعد وہ شخص مرگیا، اس کے خاندان والوں نے اسے دفن کردیا لین صبح ہوئی تو زمین نے اسے باہر پھینک دیا تھا، انہوں نے اسے دوبارہ دفن کیا اور چوکیدار مقرر کردیا کہ شاید سوتے میں کوئی آ کر اسے قبر سے نکال گیا ہو، لیکن اس مرتبہ پھر زمین نے اس کی لاش کو باہر پھینک دیا، تین مرتبہ اسی طرح ہوا، بالآخر انہوں نے اس کی لاش کو یوں ہی چھوڑ دیا۔

【116】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا۔

【117】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے، یاد رکھو ! مثلہ کرنے میں یہ چیز بھی شامل ہے کہ انسان کسی کی ناک کاٹنے کی منت مانے۔

【118】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ حج تمتع کی آیت قرآن میں نازل ہوئی ہے، ہم نے نبی ﷺ کی معیت میں اس پر عمل کیا ہے، نبی ﷺ نے وصال تک اس سے منع نہیں فرمایا : اور نہ ہی اس حوالے سے اس کی حرمت کا قرآن میں کوئی حکم نازل ہوا۔

【119】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو، چناچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم نے پیچھے صفیں بنالیں، پھر اس کی نماز جنازہ پڑھی جیسے عام طور پر کرتے ہیں۔

【120】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو، چناچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم نے پیچھے صفیں بنالیں، پھر اس کی نماز جنازہ پڑھی جیسے عام طور پر کرتے ہیں۔

【121】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) فرماتے ہیں کہ جب سے میں نے اپنے دائیں ہاتھ سے نبی ﷺ کے دست مبارک پر بیعت کی ہے، کبھی اس سے اپنی شرمگاہ کو نہیں چھوا۔

【122】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) کے حوالے سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کسی آدمی کے پاس سے گزرے جو لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنا رہا تھا، تلاوت سے فارغ ہو کر اس نے لوگوں سے مانگنا شروع کردیا، یہ دیکھ کر حضرت عمران (رض) نے " انا للہ وانا الیہ راجعون " کہا اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قرآن پڑھے، اسے چاہیے کہ قرآن کے ذریعے اللہ سے سوال کرے، کیونکہ عنقریب ایسے لوگ بھی آئیں گے جو قرآن کو پڑھ کر اس کے ذریعے لوگوں سے سوال کریں گے۔

【123】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا غصے میں منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہوتا ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔

【124】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا زکوٰۃ میں اچھے جانور وصول کرنا، یا زکوٰۃ کی ادائیگی سے (حیلے بہانوں سے) بچنا اور جانوروں کو نیزوں سے زخمی کرنے کی کوئی اصلیت نہیں ہے اور جو شخص لوٹ مار کرتا ہے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

【125】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو ایک دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【126】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے " السلام علیکم " کہا، نبی ﷺ نے اس کا جواب دیا اور جب وہ بیٹھ گیا تو فرمایا دس، دوسرا آیا اور اس نے " السلام علیکم ورحمۃ اللہ " کہا، نبی ﷺ نے اس کا بھی جواب دیا اور جب وہ بیٹھ گیا تو فرمایا بیس، پھر تیسرا آیا اور اس نے " السلام علیکم وحمۃ اللہ وبرکاتہ " کہا، نبی ﷺ نے اس کا بھی جواب دیا اور جب وہ بیٹھ گیا تو فرمایا تیس (نیکیاں) گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【127】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔

【128】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا۔

【129】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف بن شخیر کہتے ہیں کہ میں کوفہ میں حضرت عمران بن حصین (رض) کے ساتھ تھا، تو حضرت علی (رض) نے ہمیں نماز پڑھائی، وہ سجدے میں جاتے اور سر اٹھاتے وقت ہر مرتبہ اللہ اکبر کہتے رہے، جب نماز سے فراغت ہوئی تو حضرت عمران (رض) نے فرمایا انہوں نے ہمیں نبی ﷺ جیسی نماز پڑھائی ہے۔

【130】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس امت کا سب سے بہترین زمانہ تو وہ ہے جس میں مجھے مبعوث کیا گیا ہے، پھر اس کے بعد والوں کا زمانہ ہے، پھر ایک ایسی قوم آئے گی جو منت مانے گی لیکن پوری نہیں کرے گی، خیانت کرے گی، امانت دار نہ ہوگی، گواہی دینے کے لئے تیار ہوگی گو کہ اس سے گواہی نہ مانگی جائے اور ان میں موٹاپا عام ہوجائے گا۔

【131】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نے نبی ﷺ کے سامنے بدکاری کا اعتراف کرلیا اور کہنے لگی کہ میں امید سے ہوں، نبی ﷺ نے اس کے سرپرست کو بلا کر اس سے فرمایا کہ اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اور جب یہ بچے کو جنم دے چکے تو مجھے بتانا، اس نے ایسا ہی کیا، پھر نبی ﷺ کے حکم پر اس عورت کے جسم پر اچھی طرح کپڑے باندھ دیئے گئے اور نبی ﷺ کے حکم پر اسے رجم کردیا گیا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھائی، یہ دیکھ کر حضرت عمر (رض) کہنے لگے یا رسول اللہ ! آپ نے اسے رجم بھی کیا اور اس کی نماز جنازہ بھی پڑھا رہے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر وہ ستر اہل مدینہ پر تقسیم کردی جائے تو ان کے لئے بھی کافی ہوجائے اور تم نے اس سے افضل بھی کوئی چیز دیکھی ہے کہ اس نے اپنی جان کو اللہ کے لئے قربان کردیا ؟

【132】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ غصے میں منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہوتا ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔

【133】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ غصے میں منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہوتا ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔

【134】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حیاء ہمیشہ خیر ہی لاتی ہے، یہ حدیث ان سے سن کر بشیر بن کعب کہنے لگے کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیاء سے وقاروسکینت پیدا ہوتی ہے، حضرت عمران (رض) نے فرمایا کہ میں تم سے نبی ﷺ کی حدیث بیان کررہا ہوں اور تم اپنے صحیفوں کی بات کررہے ہو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【135】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمران بن حصین (رض) ہماری مسجد کے پاس سے گذرے، میں ان کی طرف بڑھا اور ان کی سواری کی لگام پکڑ کر ان سے نماز سفر کے متعلق پوچھا، انہوں نے فرمایا کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کے لئے نکلے تو نبی ﷺ واپسی تک دو دو رکعتیں پڑھتے رہے، پھر حضرت ابوبکر (رض) وعمر (رض) نے بھی اسی طرح کیا، چھ یا آٹھ سال تک حضرت عثمان (رض) نے بھی اسی طرح کیا، اس کے بعد وہ منٰی میں چار رکعتیں پڑھنے لگے۔

【136】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے عصر کی تین رکعتوں پر ہی سلام پھیر دیا اور سلام پھیر کر گھر چلے گئے، ایک آدمی جس کا نام " خرباق " تھا اور اس کے ہاتھ کچھ زیادہ ہی لمبے تھے، اٹھ کر گیا اور " یا رسول اللہ " کہہ کر پکارا، نبی ﷺ باہر تشریف لائے تو اس نے بتایا کہ آپ نے تین رکعتیں پڑھائی ہیں، نبی ﷺ واپس آئے اور لوگوں سے پوچھا کیا یہ سچ کہہ رہا ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں ! تو نبی ﷺ نے چھوٹی ہوئی ایک رکعت پڑھائی اور سلام پھیر کر سہو کے دو سجدے کئے اور سلام پھیر دیا۔

【137】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ظہر کی نماز پڑھی، مقتدیوں میں سے ایک آدمی نے سبح اسم ربک الاعلی والی سورت پڑھی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے پوچھا تم میں سے سبح اسم ربک الاعلی کس نے پڑھی ہے ؟ ایک آدمی نے کہا میں نے، نبی ﷺ نے فرمایا میں سمجھ گیا تھا کہ تم میں سے کوئی مجھ سے جھگڑ رہا ہے۔

【138】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اسلام میں جانوروں کو نیزوں سے زخمی کرنے کی کوئی اصلیت نہیں ہے۔

【139】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو۔

【140】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھے، رات کے وقت ایک مقام پر پڑواؤ کیا، تو فجر کی نماز کے وقت سب لوگ سوتے ہی رہ گئے، اس وقت بیدار ہوئے جب سورج طلوع ہوچکا تھا، جب سورج خوب بلند ہوگیا تو نبی ﷺ نے ایک آدمی کو حکم دیا، اس نے اذان دی اور لوگوں نے دو سنتیں پڑھیں، پھر انہوں نے فرض نماز ادا کی، لوگ کہنے لگے یا رسول اللہ ! کیا ہم اسے کل آئندہ اس کے وقت میں دوبارہ نہ لوٹا لیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کیا یہ ہوسکتا ہے کہ تمہارا رب تمہیں سود سے منع کرے اور خود اسے قبول کرلے ؟ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【141】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بلا حساب کتاب جنت میں داخل ہوں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو داغ کر علاج نہیں کرتے، تعویذ نہیں لٹکاتے، پرندوں سے فال نہیں لیتے اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔

【142】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جان بوچھ کر کسی بات پر ناحق جھوٹی قسم کھائے، اسے چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم کی آگ میں بنا لے۔

【143】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص خروج دجال کے متعلق سنے، وہ اس سے دور ہی رہے (یہ جملہ تین مرتبہ فرمایا) کیونکہ انسان اس کے پاس جائے گا تو یہ سمجھے گا کہ وہ مسلمان ہے لیکن جوں جوں دجال کے ساتھ شبہ میں ڈالنے والی چیزیں دیکھتاجائے گا، اس کی پیروی کرتا جائے گا۔

【144】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے اہل بیت کبھی جو کی روٹی سے سالن کے ساتھ سیراب نہیں ہوئے، یہاں تک کہ نبی ﷺ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

【145】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو اس کی جگہ دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【146】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو اس کی جگہ دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【147】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حیاء ہمیشہ خیر ہی لاتی ہے، یہ حدیث ان سے سن کر بشیر بن کعب کہنے لگے کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیاء سے وقاروسکینت پیدا ہوتی ہے، حضرت عمران (رض) نے فرمایا کہ میں تم سے نبی ﷺ کی حدیث بیان کررہا ہوں اور تم اپنے صحیفوں کی بات کررہے ہو، آئندہ میں تم سے کوئی حدیث بیان نہیں کروں گا، لوگ کہنے لگے اے ابونجید ! یہ اچھا آدمی ہے اور انہیں مسلسل مطمئن کرانے لگے، یہاں تک کہ وہ خاموش ہوگئے اور حدیث بیان کرنے لگے۔

【148】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سے سورة الفجر کے لفظ " واشفع والوتر " کا معنی منقول ہے کہ اس سے مراد نماز ہے کہ بعض نمازیں جفت ہیں اور بعض طاق۔

【149】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا سب سے افضل ہے، بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے نصف ہے اور لیٹ کر نماز پڑھنے کا ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے سے نصف ہے۔

【150】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی علیہما السلام نے فرمایا میں رخ زمین پوش پر سواری نہیں کروں گا، عصفر سے رنگے ہوئے کپڑے یا ریشم کے کف والی قمیص نہیں پہنوں گا اور فرمایا یاد رکھو ! مردوں کی خوشبو کی مہک ہوتی ہے، رنگ نہیں ہوتا اور عورتوں کی خوشبو کا رنگ ہوتا ہے، مہک نہیں ہوتی۔

【151】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حیاء سراسر خیر ہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔

【152】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کا کسی دوسرے پر کوئی حق ہو اور وہ اسے مہلت دے دے تو حقدار کو روزانہ صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے۔

【153】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو اس کی جگہ دو دن کے روزے رکھ لینا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【154】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ نبی ﷺ نے حنتم، سونے کی انگوٹھی اور ریشم سے منع فرمایا ہے۔

【155】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ میں شہادت دیتا ہوں کہ نبی ﷺ نے حتنم، سونے کی انگوٹھی اور ریشم سے منع فرمایا ہے۔

【156】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جہنم میں جھانک کر دیکھا تو وہاں اکثریت خواتین کی نظر آئی اور جنت میں جھانک کر دیکھا تو اکثریت فقراء کی نظر آئی۔

【157】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا سب سے افضل ہے، بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے نصف ہے اور لیٹ کر نماز پڑھنے کا ثواب بیٹھ کر نماز پڑھنے سے نصف ہے۔

【158】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بلا حساب کتاب جنت میں داخل ہوں گے، یہ وہ لوگ ہیں جو داغ کر علاج نہیں کرتے، تعویذ نہیں لٹکاتے، پرندوں سے فال نہیں لیتے اور اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔

【159】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) عن ہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اللہ کی نافرمانی یا غصے میں منت نہیں ہوتی اور اس کا کفارہ وہی ہوتا ہے جو کفارہ قسم کا ہے۔

【160】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت میں سب سے کم رہائشی افراد خواتین ہونگی۔

【161】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا زکوٰۃ میں اچھے جانور وصول کرنا، یا زکوٰۃ کی ادائیگی سے (حیلے بہانوں سے) بچنا اور جانوروں کو نیزوں سے زخمی کرنے کی کوئی اصلیت نہیں ہے اور جو شخص لوٹ مار کرتا ہے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

【162】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو ایک دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【163】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں داغنے کا علاج کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم داغتے رہے اور کبھی کامیاب نہ ہوسکے۔

【164】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں رات کے وقت اکثر بنی اسرائیل کے واقعات سناتے رہتے تھے (اور بعض اوقات درمیان میں بھی نہیں اٹھتے تھے) صرف فرض نماز کے لئے اٹھتے تھے۔

【165】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے، رات کے وقت ایک مقام پر پڑاؤ کیا، تو فجر کی نماز کے وقت سب لوگ سوتے ہی رہ گئے اور اس وقت بیدار ہوئے جب سورج طلوع ہوچکا تھا، جب سورج خوب بلند ہوگیا تو نبی ﷺ نے ایک آدمی کو حکم دیا، اس نے اذان دی اور لوگوں نے دو سنتیں پڑھیں، پھر انہوں نے فرض نماز ادا کی۔

【166】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حصین نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے محمد ﷺ آپ سے بہتر اپنی قوم کے لئے تو عبدالمطلب تھے، وہ لوگوں کو جگر اور کوہان کھلایا کرتے تھے اور آپ ان ہی کو ذبح کردیتے ہیں، نبی ﷺ نے اسے مناسب جواب دیا، اس نے کہا کہ آپ مجھے کیا پڑھنے کا حکم دیتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا یوں کہا کرو اے اللہ ! مجھے میرے نفس کے شر سے بچا اور سب سے زیادہ بھلائی والے کام پر پختگی عطاء فرما۔ وہ شخص چلا گیا اور اسلام قبول کرنے کے بعد دوبارہ آیا اور کہا کہ پہلے میں آپ کے پاس آیا تھا تو آپ نے مجھ سے یہ کہنے کے لئے فرمایا تھا کہ اے اللہ ! مجھے میرے نفس کے شر سے بچا اور سب سے زیادہ بھلائی والے کا پر پختگی عطاء فرما، اب میں کیا کہا کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اب تم یوں کہا کرو کہ اے اللہ ! میرے پوشیدہ اور علانیہ، غلطی سے اور جان بوجھ کر، واقف ہو کر یا نادان ہو کر سرزد ہونے والے تمام گناہوں کو معاف فرما۔

【167】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا دجال بازاروں میں کھانا کھاتا اور چلتا پھرتا ہوگا۔

【168】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا میں اس شخص کو قسم دیتا ہوں جس نے نبی ﷺ سے دادا کی وارثت کے متعلق کچھ سنا ہو کہ وہ ہمیں بتادے ؟ یہ سن کر ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی ﷺ نے اسے ایک تہائی دیا ہے، حضرت عمر (رض) نے پوچھا تمہارے ساتھ کوئی اور بھی ہے ؟ اس نے کہا مجھے معلوم نہیں، حضرت عمر (رض) نے فرمایا پھر تجھے کچھ معلوم نہیں۔

【169】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

مطرف بن شخیر کہتے ہیں کہ میں کوفہ میں حضرت عمران بن حصین (رض) کے ساتھ تھا، تو حضرت علی (رض) نے ہمیں نماز پڑھائی، وہ سجدے میں جاتے اور سر اٹھاتے وقت ہر مرتبہ اللہ اکبر کہتے رہے، جب نماز سے فراغت ہوئی تو حضرت عمران (رض) نے فرمایا انہوں نے ہمیں نبی ﷺ جیسی نماز پڑھائی ہے۔

【170】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیشہ اپنے خطاب میں صدقہ کی ترغیب دیتے اور مثلہ کرنے سے منع فرماتے تھے۔

【171】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) کے حوالے سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کسی آدمی کے پاس سے گزرے جو لوگوں کو قرآن پڑھ کر سنا رہا تھا، تلاوت سے فارغ ہو کر اس نے لوگوں سے مانگنا شروع کردیا، یہ دیکھ کر حضرت عمران (رض) نے " انا للہ وانا الیہ راجعون " کہا اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص قرآن پڑھے، اسے چاہیے کہ قرآن کے ذریعے اللہ سے سوال کرے، کیونکہ عنقریب ایسے لوگ بھی آئیں گے جو قرآن کو پڑھ کر اس کے ذریعے لوگوں سے سوال کریں گے۔

【172】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ قرآن کریم نازل ہوا اور نبی ﷺ نے سنتیں متعین کی ہیں، پھر فرمایا کہ ہماری اتباع کرو، اللہ کی قسم ! اگر تم نے ایسا نہ کیا تو گمراہ ہوجاؤ گے۔

【173】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا حیاء ہمیشہ خیر ہی لاتی ہے، یہ حدیث ان سے سن کر بشیر بن کعب کہنے لگے کہ حکمت کی کتابوں میں لکھا ہے کہ حیاء سے وقاروسکینت پیدا ہوتی ہے، حضرت عمران (رض) نے فرمایا کہ میں تم سے نبی ﷺ کی حدیث بیان کررہا ہوں اور تم اپنے صحیفوں کی بات کررہے ہو، آئندہ میں تم سے کوئی حدیث بیان نہیں کروں گا، لوگ کہنے لگے اے ابونجید ! یہ اچھا آدمی ہے اور انہیں مسلسل مطمئن کرانے لگے، یہاں تک کہ وہ خاموش ہوگئے اور حدیث بیان کرنے لگے۔

【174】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کے بازو میں پیتل (تانبے) کا ایک کڑا دیکھا، نبی ﷺ نے فرمایا ارے بھئی ! اس نے بتایا کہ یہ بیماری کی وجہ سے ہے، نبی ﷺ نے فرمایا اس سے تمہاری کمزوری میں مزید اضافہ ہی ہوگا، اسے اتار کر پھینکو، اگر تم اس حال میں مرگئے کہ یہ تمہارے ہاتھ میں ہو، تو تم کبھی کامیاب نہ ہوگے۔

【175】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کرکے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا۔

【176】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

یعلی بن سہیل ایک مرتبہ حضرت عمران بن حصین (رض) کے پاس گذرے، حضرت عمران (رض) نے ان سے فرمایا اے یعلی ! مجھے معلوم ہوا ہے کہ تم نے اپنا گھر ایک لاکھ میں فروخت کردیا ہے ؟ انہوں نے کہا جی ہاں ! ایک لاکھ میں بیچا ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص مال کی گرہ بیچ دے، اللہ اس پر کسی مہلک چیز کو مسلط کردیتا ہے، جو اسے تباہ کردیتی ہے۔

【177】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص لوٹ مار کرتا ہے، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

【178】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں داغنے کا علاج کرنے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم داغتے رہے اور کبھی کامیاب نہ ہو سکے۔

【179】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا آج تمہارا بھائی نجاشی فوت ہوگیا ہے لہذا اس کی نماز جنازہ پڑھو، چناچہ نبی ﷺ کھڑے ہوئے اور ہم نے پیچھے صفیں بنالیں، میں دوسری صف میں تھا، پھر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی، ہمیں یوں محسوس ہوتا تھا کہ اس کا جنازہ سامنے ہی پڑا ہوا ہے۔

【180】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی سے پوچھا کیا تم نے شعبان کے اس مہینے کے آخر میں کوئی روزہ رکھا ہے ؟ اس نے کہا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا جب رمضان کے روزے ختم ہوجائیں تو دو دن کے روزے رکھ لینا۔

【181】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رجم کی سزا جاری فرمائی ہے۔

【182】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رجم کی سزا جاری فرمائی ہے۔

【183】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران بن حصین (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے مرتے وقت اپنے چھ کے چھ غلام آزاد کردئیے، جن کے علاوہ اس کے پاس کوئی مال بھی نہ تھا، اس کے ورثاء نے آ کر نبی ﷺ کو بتایا، نبی ﷺ نے فرمایا اگر ہمیں پہلے پتہ چل جاتا تو اس کی نماز جنازہ نہ پڑھتے، نبی ﷺ نے ان غلاموں کو بلایا اور انہیں تین حصوں میں تقسیم کر کے ان کے درمیان قرعہ اندازی کی، پھر جن دو کا نام نکل آیا انہیں آزاد کردیا اور باقی چار کو غلام ہی رہنے دیا۔

【184】

حضرت عمران بن حصین (رض) کی مرویات

حضرت عمران (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا سوائے نظر بد یا کسی زہریلے جانور کے ڈنک کے کسی مرض کا علاج منتر سے نہ کیا جائے۔