625. حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

ابوبکر بن عبدالرحمن (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمار (رض) مسجد میں داخل ہوئے اور دو ہلکی لیکن مکمل رکعتیں پڑھیں، اس کے بعد بیٹھ گئے ابوبکر بن عبدالرحمن (رح) نے ان سے عرض کیا کہ اے ابوالیقظان ! آپ نے یہ دو رکعتیں تو بہت ہی ہلکی پڑھی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کیا میں نے اس کی حدود میں کچھ کمی کی ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں البتہ آپ نے بہت مختصر کر کے پڑھا ہے انہوں نے فرمایا میں نے ان رکعتوں میں بھولنے پر سبقت کی ہے کیونکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک آدمی نماز پڑھتا ہے لیکن اسے نماز کا دسواں، نواں، آٹھواں، یا ساتو اں حصہ ہی نصیب ہو پاتا ہے یہاں تک کہ آخری عدد تک پہنچ گئے۔

【2】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

ابوالبختری (رح) کہتے ہیں کہ جنگ صفین کے موقع پر حضرت عمار بن یاسر (رض) نے فرمایا میرے پاس دودھ کا پیالہ لاؤ کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا دنیا میں سب سے آخری گھونٹ جو تم پیوگے وہ دودھ کا گھونٹ ہوگا چناچہ ان کے پاس دودھ لایا گیا انہوں نے اسے نوش فرمایا اور آگے بڑھ گئے اور شہید ہوگئے۔

【3】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت عماربن یاسر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کی مثال بارش کی سی ہے جس کے بارے کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ اس کا آغاز بہتر ہے یا اختتام ؟

【4】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

عبدالرحمن بن ابزی کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ مجھ پر غسل واجب ہوگیا ہے اور مجھے پانی نہیں مل رہا ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا تم نماز مت پڑھو، حضرت عمار (رض) کہنے لگے کہ امیر المؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں ہے کہ میں اور آپ ایک لشکر میں تھے ہم دونوں پر غسل واجب ہوگیا اور پانی نہیں ملا تو آپ نے تو نماز نہیں پڑھی جبکہ میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ ہو کر نماز پڑھ لی پھر جب ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو میں نے نبی کریم ﷺ سے اس واقعے کا ذکر کیا اور نبی کریم ﷺ نے ہنس کر فرمایا تمہارے لئے پاک مٹی ہی کافی تھی یہ کہہ نبی کریم ﷺ نے زمین پر ہاتھ مارا پھر اس پر پھونک ماری اور اسے اپنے چہرے اور ہاتھوں پر پھیرلیا، حضرت عمر (رض) نے فرمایا عمار ! اللہ سے ڈرو انہوں نے کہا کہ اے امیرالمؤمنین ! اگر آپ کہتے ہیں تو میں آئندہ مرتے دم تک اس حدیث کو بیان نہیں کروں گا ؟ انہوں نے فرمایا ہرگز نہیں، ہم تمہیں اس چیز کے سپرد کرتے ہیں جو تم اختیار کرلو۔

【5】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

ابوالبختری (رح) کہتے ہیں کہ جنگ صفین کے موقع پر حضرت عمار بن یاسر (رض) نے فرمایا میرے پاس دودھ کا پیالہ لاؤ کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا دنیا میں سب سے آخری گھونٹ جو تم پیوگے وہ دودھ کا گھونٹ ہوگا۔

【6】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

عبد بن سلمہ (رض) کہتے ہیں کہ میں نے جنگ صفین کے موقع پر حضرت عمار (رض) کو دیکھا وہ انتہائی بوڑھے، عمر رسیدہ، گندم گوں اور لمبے قد کے آدمی تھے، انہوں نے اپنے ہاتھ میں نیزہ پکڑ رکھا تھا اور ان کے ہاتھ کانپ رہے تھے انہوں نے فرمایا اس ذات کی قسم جس دست قدرت میں میری جان ہے میں نے تین مرتبہ نبی کریم ﷺ کی معیت میں اس جھنڈے کو لے کر قتال کیا ہے اور یہ چوتھی مرتبہ ہے اس ذات کی قسم جس کے درست قدرت میں میری جان ہے اگر یہ لوگ ہمیں مارتے ہوئے ہجر کی چوٹیوں تک بھی پہنچ جائیں تب بھی میں یہی سمجھوں گا کہ ہمارے مصلحین برحق ہیں اور وہ غلطی پر ہیں۔

【7】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

قیس بن عباد (رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عماربن یاسر (رض) سے پوچھا اے ابوالیقظان ! یہ بتائیے کہ جس مسئلے میں آپ لوگ پڑچکے ہیں وہ آپ کی اپنی رائے ہے یا نبی کریم ﷺ کی کوئی خاص وصیت ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں خصوصیت کے ساتھ ایسی کوئی وصیت نہیں فرمائی جو عام لوگوں کو نہ کی ہو، نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا میری امت میں بارہ منافق ہوں گے وہ جنت میں داخل ہوں گے اور نہ اس کی مہک پائیں گے یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں داخل ہوجائے ان میں سے آٹھ وہ لوگ ہوں گے جن سے تمہاری کفایت " دبیلہ " کرے گا یہ آگ کا ایک پھوڑا ہوگا جو ان کے کندھوں پر نمودار ہوگا اور سینے تک سوراخ کردے گا۔

【8】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت عمار (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں رات کے وقت اپنے گھر والوں کے پاس آیا میرے ہاتھ پھٹ چکے تھے اس لئے انہوں نے میرے ہاتھوں پر زعفران مل دی صبح کو میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور سلام کیا تو آپ ﷺ نے مجھے جواب دیا اور نہ ہی خوش آمدید کہا بلکہ فرمایا اسے دھو کر آؤ میں نے جا کر اسے دھولیا لیکن جب واپس آیا تو پھر بھی زعفران لگی رہ گئی تھی اس لئے اس مرتبہ بھی نبی کریم ﷺ نے سلام کا جواب دیا اور نہ ہی خوش آمدید کہا بلکہ فرمایا اسے دھو کر آؤ چناچہ اس مرتبہ میں نے اسے اچھی طرح دھویا اور پھر حاضر ہو کر سلام کیا تو نبی کریم ﷺ نے جواب بھی دیا اور خوش آمدید بھی کہا اور فرمایا کہ رحمت کے فرشتے کافر کے جنازے، زعفران ملنے والے اور جنبی کے پاس نہیں آتے اور نبی کریم ﷺ نے جنبی آدمی کو وضو کرکے سوجانے یا کھانے پینے کی رخصت دی ہے۔

【9】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

عبدالرحمن بن ابزی کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ مجھ پر غسل واجب ہوگیا ہے اور مجھے پانی نہیں مل رہا ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا تم نماز مت پڑھو، حضرت عمار (رض) کہنے لگے کہ امیرالمؤمنین ! کیا آپ کو یاد نہیں ہے کہ میں اور آپ ایک لشکر میں تھے ہم دونوں پر غسل واجب ہوگیا اور پانی نہیں ملا تو آپ نے تو نماز نہیں پڑھی جبکہ میں نے مٹی میں لوٹ پوٹ ہو کر نماز پڑھ لی پھر جب ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو میں نے نبی کریم ﷺ سے اس واقعے کا ذکر کیا اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے لئے اتنا ہی کافی تھا یہ کہہ نبی کریم ﷺ نے زمین پر ہاتھ مارا پھر اس پر پھونک ماری اور اسے اپنے چہرے اور ہاتھوں پر پھیرلیا۔

【10】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت عمار بن یاسر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے کسی لشکر کے ساتھ رات کے آخری حصے میں ایک جگہ پڑاؤ کیا نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ (رض) بھی نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھیں اسی رات ان کا ہاتھی دانت کا ایک ہار ٹوٹ کر گرپڑا لوگ ان کا ہار تلاش کرنے کے لئے رک گئے یہ سلسلہ طلوع فجر تک چلتا رہا اور لوگوں کے پاس پانی بھی نہیں تھا (کہ نماز پڑھ سکیں) اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے وضو میں رخصت کا پہلو یعنی پاک مٹی کے ساتھ تیمم کرنے کا حکم نازل فرما دیا، حضرت صدیق اکبر (رض) نے اپنی صاحبزادی عائشہ صدیقہ (رض) سے فرمایا بخدا ! مجھے معلوم نہ تھا کہ تو اتنی مبارک ہے، اللہ نے تیری وجہ سے ہم پر رخصت نازل فرما دی ہے چناچہ ہم نے ایک ضرب چہرے کے لئے لگائی اور ایک ضرب سے کندھوں اور بغلوں تک ہاتھ پھیرلیا۔

【11】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

ابو وائل (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمار (رض) نے ہمیں انتہائی بلیغ اور مختصر خطبہ ارشاد فرمایا جب وہ منبر سے نیچے اترے تو ایک قریشی آدمی نے عرض کیا اے ابوالیقظان ! آپ نے نہایت بلیغ اور مختصر خطبہ دیا، اگر آپ طویل گفتگو فرماتے تو کیا خوب ہوتا انہوں نے جواب دیا کہ نبی کریم ﷺ نے لمبے خطبے سے منع فرمایا ہے۔

【12】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت عمار (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے " خلوق " نامی خوشبو لگالی جب بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ نے مجھے جھڑک کر فرمایا اے ابن ام عمار ! اسے دھو کر آؤ میں نے جا کر اسے دھولیا لیکن جب واپس آیا تو اس مرتبہ بھی نبی کریم ﷺ نے جھڑک کر فرمایا اسے دھو کر آؤ تین مرتبہ اس طرح ہوا۔

【13】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت عمار بن یاسر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے کسی لشکر کے ساتھ رات کے آخری حصے میں ایک جگہ پڑاؤ کیا نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ (رض) بھی نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھیں اسی رات ان کا ہاتھی دانت کا ایک ہار ٹوٹ کر گرپڑا لوگ ان کا ہار تلاش کرنے کے لئے رک گئے یہ سلسلہ طلوع فجر تک چلتا رہا اور لوگوں کے پاس پانی بھی نہیں تھا (کہ نماز پڑھ سکیں اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے وضو میں رخصت کا پہلو یعنی پاک مٹی کے ساتھ تیمم کرنے کا حکم نازل فرما دیا، حضرت صدیق اکبر (رض) نے اپنی صاحبزادی عائشہ صدیقہ (رض) سے فرمایا بخدا ! مجھے معلوم نہ تھا کہ تو اتنی مبارک ہے، اللہ نے تیری وجہ سے ہم پر رخصت نازل فرمادی ہے چناچہ ہم نے ایک ضرب چہرے کے لئے لگائی اور ایک ضرب سے کندھوں اور بغلوں تک ہاتھ پھیرلیا۔

【14】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

حضرت علی (رض) نے ایک مرتبہ برسر منبر کوفہ فرمایا کہ مجھے مذی کے خروج کا مرض تھا، میں اس وجہ سے نبی کریم ﷺ سے یہ مسئلہ پوچھتے ہوئے شرماتا تھا کہ ان کی صاحبزادی میرے نکاح میں تھیں تو میں نے حضرت عمار (رض) سے کہا کہ تم یہ مسئلہ پوچھو، انہوں نے پوچھا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایسی صورت میں وضو کافی ہے۔

【15】

حضرت عماربن یاسر (رض) کی حدیثیں

ابوبکربن عبدالرحمن (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عمار (رض) مسجد میں داخل ہوئے اور دو ہلکی لیکن مکمل رکعتیں پڑھیں، اس کے بعد بیٹھ گئے ابوبکر بن عبدالرحمن (رح) نے ان سے عرض کیا کہ اے ابوالیقظان ! آپ نے یہ دو رکعتیں تو بہت ہی ہلکی پڑھی ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کیا میں نے اس کی حدود میں کچھ کمی کی ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں البتہ آپ نے بہت مختصر کر کے پڑھا ہے انہوں نے فرمایا میں نے ان رکعتوں میں بھولنے پر سبقت کی ہے کیونکہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک آدمی نماز پڑھتا ہے لیکن اسے نماز کا دسواں، نواں، آٹھواں، یا ساتواں حصہ ہی نصیب ہوپاتا ہے یہاں تک کہ آخری عدد تک پہنچ گئے۔