572. حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی بات پر قسم کھائے پھر کسی اور چیز میں بہتری محسوس کرے تو وہی کام کرے جس میں بہتری ہو ( اور قسم کا کفارہ دے دے)

【2】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) سے مروی ہے میں نے نبی کریم ﷺ سے اس شکار کے متعلق پوچھا جو تیر کی چوڑائی سے مرجائے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شکار کو تم نے تیر کی دھار سے مارا ہو تو اسے کھاسکتے ہو لیکن جسے تیر کی چوڑائی سے ماراہو وہ موقوذہ (چوٹ سے مرنے والے جانور) کے حکم میں ہے پھر میں نے نبی کریم ﷺ سے کتے کے ذریعے شکار کے متعلق دریافت کیا (نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور اللہ کا نام لے لو تو اسے کھاسکتے ہو) اس نے تمہارے لئے جو شکار پکڑا ہو اور خود نہ کھایا ہو تو اسے کھالو کیونکہ اس کا پکڑناہی اسے ذبح کرنا ہے اور اگر تم اپنے کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ اور تمہیں اندیشہ ہو کہ اس دوسرے کتے نے شکار کو پکڑا اور قتل کیا ہوگا تو تم اسے مت کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے کو چھوڑتے وقت اللہ کا نام لیا تھا دوسرے کے کتے پر نہیں لیا تھا۔

【3】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی آدمی بھی ایسا نہیں ہے جس سے اس کا پروردگار براہ راست بغیر کسی ترجمان کے گفتگو نہ کرے وہ اپنی دائیں جانب دیکھے گا تو صرف وہی نظر آئے گا جو اس وقت خود آگے بھیجا ہوگا بائیں جانب دیکھے گا تو بھی وہی کچھ نظر آئے گا جو اس نے خود آگے بھیجا ہوگا اور سامنے دیکھے گا تو جہنم کی آگ اس کا استقبال کرے گی اس لئے تم میں سے جو شخص جہنم سے بچ سکتا ہو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے عوض تو وہ ایسا ہی کرے

【4】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ کامیاب ہوجاتا ہے اور جو ان " دونوں " کی نافرمانی کرتا ہے وہ گمراہ ہوجاتا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم بہت برے خطیب ہو یوں کہو جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے۔

【5】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جو شخص جہنم میں سے بچ سکتا ہو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے عوض " تو وہ ایسا ہی کرے اگر کسی کو یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کرلے۔

【6】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے میں نے نبی کریم ﷺ سے اس شکار کے متعلق پوچھا جو تیر کی چوڑائی سے مرجائے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے مت کھاؤ الاّ یہ کہ تیر اسے زخمی کردے۔

【7】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہم جب شکار کرتے ہیں تو بعض اوقات چھری نہیں ملتی صرف نوکیلے پتھر یا لاٹھی کی تیز دھار ہوتی ہے تو کیا کریں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کا نام لے کر جس چیز سے بھی چاہو خون بہادو۔

【8】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی بات پر قسم کھائے پھر کسی اور چیز میں بہتری محسوس کرتے تو وہی کام کرے جس میں بہتری ہو اور قسم کا کفارہ دے دے۔

【9】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جو شخص جہنم سے بچ سکتا ہو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے عوض تو وہ ایسا ہی کرے۔

【10】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جو شخص جہنم سے بچ سکتا ہو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے عوض تو وہ ایسا ہی کرے۔ اگر کسی کو یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کرلے۔

【11】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جو شخص جہنم سے بچ سکتا ہو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے عوض تو وہ ایسا ہی کرے۔ اگر کسی کو یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کرلے۔

【12】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے پوچھا کہ اگر میں شکار پر اپنا کتا چھوڑوں اور وہاں پہنچ کر اپنے کتے کے ساتھ ایک دوسرا کتا بھی پاؤں اور مجھے معلوم نہ ہو کہ ان دونوں میں سے کس نے اسے شکار کیا ہے تو کیا کروں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اسے مت کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے کو چھوڑتے وقت اللہ کا نام لیا تھا دوسرے کے کتے پر نہیں لیا تھا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【13】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی بات پر قسم کھائے پھر کسی اور چیز میں بہتری محسوس کرے تو وہی کام کرے جس میں بہتری ہو ( اور قسم کا کفارہ دے دے)

【14】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے مجھے اسلام کی تعلیم دی اور نماز کی کیفیت مجھے بتائی کہ کس طرح ہر نماز کو اس کے وقت پر ادا کروں پھر مجھ سے فرمایا اے ابن حاتم ! اس وقت تمہاری کیا کیفیت ہوگی جب تم یمن کے محلات سے سوار ہوگے تمہیں اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہ ہوگا یہاں تک کہ تم حیرہ کے محلات میں جا اترو گے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! قبیلہ طی کے بہادر اور جنگجو پھر کہاں جائیں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ بنوطی وغیرہ سے تمہاری کفایت فرمائیں گے۔ پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہم لوگ ان کتوں اور باز کے ذریعے شکار کرتے ہیں تو اس میں سے ہمارے لئے کیا حلال ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی جو کتے سدھائے ہوئے ہوں اور جو زخمی کرسکیں اور جنہیں تم نے یہ علم سکھا دیا ہو جو اللہ نے تمہیں سکھایا ہے تو وہ تمہارے لئے جو شکار کریں اسے تم کھاسکتے ہو اور ان پر اللہ کا نام لے لیا کرو " اور فرمایا تم نے جس کتے یا باز کو سدھا لیا ہو پھر تم اسے اللہ کا نام لے کر چھوڑو تو جو وہ تمہارے لئے شکار کرے تم اسے کھالو، میں نے پوچھا اگرچہ وہ جانور کو مار ڈالے نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! اگرچہ وہ جانور کو مار ڈالے لیکن اس میں سے خودکچھ نہ کھائے اس لئے کہ اگر اس نے خود اس میں سے کچھ کھالیا تو اس نے وہ شکار اپنے لئے کیا ہے (لہٰذاتمہارے لئے حلال نہیں) میں نے پوچھا کہ بتائیے اگر ہمارے کتے کے ساتھ کچھ دوسرے کتے آملیں تو کیا حکم ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس شکار کو مت کھاؤ جب تک تمہیں یہ معلوم نہ ہوجائے کہ اسے تمہارے کتے ہی نے شکار کیا ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہم لوگ چوڑائی کے حصے میں تیر مارتے ہیں تو اس میں سے ہمارے لئے کیا حلال ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس جانور کو تم نے تیر کے چوڑائی والے حصے سے مارا ہو اسے مت کھاؤ الاّیہ کہ اس کی روح نکلنے سے پہلے اسے ذبح کرلو۔

【15】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہمارا علاقہ شکاری علاقہ ہے، (اس حوالے سے مجھے کچھ بتائیے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور اللہ کا نام لے لو تو اس نے تمہارے لئے جو شکار پکڑا ہو اور خود نہ کھایا ہو تو اسے کھالو اور اگر اس نے اس میں سے کچھ کھالیا ہو تو نہ کھاؤ کیونکہ اس نے اسے اپنے لئے پکڑا ہے اور اگر تم اپنے کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ اور تمہیں اندیشہ ہو کہ اس دوسرے کتے نے شکار کو پکڑا اور قتل کیا ہوگا تو تم اسے مت کھاؤ کیونکہ تم نہیں جانتے کہ اسے کس نے شکار کیا ہے۔

【16】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

ایک صاحب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عدی (رض) سے عرض کیا کہ مجھے آپ کے حوالے سے ایک حدیث معلوم ہوئی ہے لیکن میں اسے خود آپ سے سننا چاہتا ہوں انہوں نے فرمایا بہت اچھا جب مجھے نبی کریم ﷺ کے اعلان نبوت کی خبر ملی تو مجھے اس پر بڑی ناگواری ہوئی میں اپنے علاقے سے نکل کر روم کے ایک کنارے پہنچا اور قیصر کے پاس چلا گیا لیکن وہاں پہنچ کر مجھے اس سے زیادہ شدید ناگواری ہوئی جو بعثت نبوت کی اطلاع ملنے پر ہوئی تھی، میں نے سوچا کہ میں اس شخص کے پاس جاکر تو دیکھوں اگر وہ جھوٹا ہو تو مجھے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا اور اگر سچا ہوا تو مجھے معلوم ہوجائے گا۔ چناچہ میں واپس آکر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا وہاں پہنچا تو لوگوں نے " عدی بن حاتم، عدی بن حاتم " کہنا شروع کردیا میں نبی کریم ﷺ کے پاس پہنچا نبی کریم ﷺ (رح) نے مجھ سے فرمایا اے عدی ! اسلام قبول کرلو سلامتی پاجاؤگے تین مرتبہ یہ جملہ دہرایا میں نے عرض کیا کہ میں تو پہلے سے ایک دین پر قائم ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں تم سے زیادہ تمہارے دین کو جانتا ہوں میں نے عرض کیا کہ آپ مجھ سے زیادہ میرے دین کو جانتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! کیا تم " رکوسیہ " میں سے نہیں ہو جو اپنی قوم کا چوتھائی مال غنیمت کھا جاتے ہیں ؟ میں نے کہا کیوں نہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا حالانکہ یہ تمہارے دین میں حلال نہیں ہے نبی کریم ﷺ نے اس سے آگے جو بات فرمائی میں اس کے آگے جھک گیا۔ پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں جانتا ہوں کہ تمہیں اسلام قبول کرنے میں کون سی چیز مانع لگ رہی ہے تم یہ سمجھتے ہو کہ اس دین کے پیروکار کمزور اور بےمایہ لوگ ہیں جنہیں عرب نے دھتکار دیا ہے یہ بتاؤ کہ تم شہر حیرہ کو جانتے ہو ؟ میں نے عرض کیا کہ دیکھا تو نہیں ہے البتہ سناضرور ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اللہ اس دین کو مکمل کرکے رہے گا یہاں تک کہ ایک عورت حیرہ سے نکلے گی اور کسی محافظ کے بغیر بیت اللہ کا طواف کر آئے گی اور عنقریب کسریٰ بن ہرمز کے خزانے فتح ہوں گے میں نے تعجب سے پوچھا کسریٰ بن ہرمز کے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! کسریٰ بن ہرمز کے اور عنقریب اتنا مال خرچ کیا جائے گا کہ اسے قبول کرنے والا کوئی نہیں رہے گا۔ حضرت عدی (رض) فرماتے ہیں کہ واقعی اب ایک عورت حیرہ سے نکلتی ہے اور کسی محافظ کے بغیر بیت اللہ کا طواف کر جاتی ہے اور کسریٰ بن ہرمز کے خزانوں کو فتح کرنے والوں میں تو میں خود بھی شامل تھا اور اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے تیسری بات بھی وقوع پذیر ہو کر رہے گی کیونکہ نبی کریم ﷺ نے اس کی پیشین گوئی فرمائی ہے۔

【17】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ جو شخص ہماری امامت کرے وہ رکوع سجدے مکمل کرم کیونکہ ہم میں کمزور بوڑھے بیمار، راہ گیر اور ضرورت مند سب ہی ہوتے ہیں اور ہم اسی طرح نبی کریم ﷺ کے دور باسعادت میں نماز پڑھتے تھے۔

【18】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی سے مروی ہے کہ ایک میں نے بارگارہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! میرے والد صاحب صلہ رحمی اور فلاں فلاں کام کرتے تھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے باپ کا ایک مقصد (شہرت ) تھا جو اس نے پالیا میں نے عرض کیا کہ میں آپ سے اس کھانے کے متعلق پوچھتا ہوں جسے میں صرف مجبوری کے وقت چھوڑوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کوئی ایسی چیز مت چھوڑو جس میں تم عیسائیت کے مشابہہ معلوم ہو میں نے عرض کیا کہ اگر میں اپنا کتا شکار پر چھوڑوں، وہ شکار کو پکڑ لے لیکن میرے پاس اسے ذبح کرنے کے کوئی چیز نہ ہو تو کیا میں اسے تیز دھار پتھر اور لاٹھی کی دھار سے ذبح کرسکتا ہوں نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس چیز سے چاہو خون بہادو اور اس پر اللہ کا نام لے لو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【19】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور ان سے سو درہم مانگے انہوں نے فرمایا کہ تو مجھ سے صرف سو درہم مانگ رہا ہے جبکہ میں حاتم طائی کا بیٹا ہوں، واللہ میں تجھے کچھ نہیں دوں گا پھر فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی بات پر قسم کھائے پھر کسی اور چیز میں بہتری محسوس کرے تو وہی کام کرے جس میں بہتری ہو ( اور قسم کا کفارہ دے دے)

【20】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ہم اپنے سدھائے ہوئے کتے شکار پر چھوڑتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے کھالیا کرو میں نے عرض کیا اگرچہ وہ اسے مار دے ؟ نبی کریم نے فرمایا ہاں ! بشرطیکہ دوسرے کتے اس کے ساتھ شریک نہ ہوئے ہوں میں نے اس شکار کے متعلق پوچھا جو تیر کی چوڑائی سے مرجائے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شکار کو تم نے تیر کی دھار سے مارا ہو تو اسے کھاسکتے ہو لیکن جسے تیر کی چوڑائی سے مارا ہو اسے مت کھاؤ۔

【21】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہم جب شکار کرتے ہیں تو بعض اوقات چھری نہیں ملتی تو کیا کریں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ کا نام لے کر جس چیز سے بھی چاہوخون بہادو۔

【22】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! ہمارا علاقہ شکاری علاقہ ہے، (اس حوالے سے مجھے کچھ بتائیے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم اپنے کتے کو شکار پر چھوڑو اور اللہ کا نام لے لو تو اس نے تمہارے لئے جو شکار پکڑا ہو اور خود نہ کھایا ہو تو اسے کھالو اور اگر اس نے اس میں سے کچھ کھالیا ہو تو نہ کھاؤ کیونکہ اس نے اسے اپنے لئے پکڑا ہے اور اگر تم اپنے کتے کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ اور تمہیں اندیشہ ہو کہ اس دوسرے کتے نے شکار کو پکڑا اور قتل کیا ہوگا تو تم اسے مت کھاؤ کیونکہ تم نہیں جانتے کہ اسے کس نے شکار کیا ہے۔

【23】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم کی آگ سے بچو، پھر نبی کریم ﷺ نے نفرت سے اس طرح منہ پھیرلیا گویا جہنم کو دیکھ رہے ہوں، دو تین مرتبہ اسی طرح ہوا پھر فرمایا جہنم کی آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے عوض ہی ہو اگر وہ بھی نہ مل سکے تو اچھی بات ہی کرلو۔

【24】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم کی آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے عوض ہی ہو۔

【25】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن حاتم (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی بات پر قسم کھائے پھر کسی اور چیز میں بہتری محسوس کرتے تو وہی کام کرے جس میں بہتری ہو اور قسم کا کفارہ دے دے۔

【26】

حضرت عدی بن حاتم طائی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم کی آگ سے بچو، اگرچہ کھجور کے ایک ٹکڑے کے عوض ہی ہو۔