546. حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ بن معبد (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں نیکی اور گناہ کے متعلق پوچھنے کے لئے حاضر ہوا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم میرے پاس نیکی اور گناہ کے متعلق ہی پوچھنے کے لئے آئے ہو ؟ میں نے عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے، میں آپ سے اس کے علاوہ کچھ پوچھنے کے لئے آیا، نبی ﷺ نے فرمایا نیکی وہ ہوتی ہے جس پر تمہیں شرح صدر ہو اور گناہ وہ ہوتا ہے جو تمہارے دل میں کھٹکے اگرچہ لوگ تمہیں فتوی دیتے رہیں۔

【2】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔

【3】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میرا ارادہ تھا کہ میں کوئی نیکی اور گناہ ایسا نہیں چھوڑوں گا جس کے متعلق نبی ﷺ سے نہ پوچھ لوں، جب میں وہاں پہنچا تو نبی ﷺ کے پاس بہت سے لوگ موجود تھے، میں لوگوں کو پھلانگتا ہوا آگے بڑھنے لگا، لوگ کہنے لگے وابصہ ! نبی ﷺ سے پیچھے ہٹو، میں نے کہا کہ میں وابصہ ہوں، مجھے ان کے قریب جانے دو ، کیونکہ مجھے تمام لوگوں میں سب سے زیادہ ان کے قریب ہونا پسند ہے، نبی ﷺ نے بھی مجھ سے فرمایا وابصہ ! قریب آجاؤ، چناچہ میں اتنا قریب ہوا کہ میرا گھٹنا نبی ﷺ کے گھٹنے سے لگنے لگا۔ نبی ﷺ نے فرمایا وابصہ تم مجھ سے کیا پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ ہی بتائیے، نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے نیکی اور نگاہ کے متعلق پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی ﷺ نے اپنی تین انگلیاں اکٹھی کیں اور ان سے میرے سینے کو کریدتے ہوئے فرمایا وابصہ ! اپنے نفس سے فتوی لیا کرو، نیکی وہ ہوتی ہے جس میں دل مطمئن ہوتا ہے اور نفس کو سکون ملتا ہے اور گناہ وہ ہوتا ہے جو تمہارے دل میں کھٹکتا ہے اور دل میں تردد رہتا ہے، اگرچہ لوگ تمہیں فتوی دیتے رہیں۔

【4】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔

【5】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔

【6】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔

【7】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔

【8】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میرا ارادہ تھا کہ میں کوئی نیکی اور گناہ ایسا نہیں چھوڑوں گا جس کے متعلق نبی ﷺ سے نہ پوچھ لوں، جب میں وہاں پہنچا تو نبی ﷺ کے پاس بہت سے لوگ موجود تھے، میں لوگوں کو پھلانگتا ہوا آگے بڑھنے لگا، لوگ کہنے لگے وابصہ ! نبی ﷺ سے پیچھے ہٹو، میں نے کہا کہ میں وابصہ ہوں، مجھے ان کے قریب جانے دو ، کیونکہ مجھے تمام لوگوں میں سب سے زیادہ ان کے قریب ہونا پسند ہے، نبی ﷺ نے بھی مجھ سے فرمایا وابصہ ! قریب آجاؤ، چناچہ میں اتنا قریب ہوا کہ میرا گھٹنا نبی ﷺ کے گھٹنے سے لگنے لگا۔ نبی ﷺ نے فرمایا وابصہ تم مجھ سے کیا پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ ہی بتائیے، نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے نیکی اور نگاہ کے متعلق پوچھنے کے لئے آئے ہو، میں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی ﷺ اپنی تین انگلیاں اکٹھی کیں اور ان سے میرے سینے کو کریدتے ہوئے فرمایا وابصہ ! اپنے نفس سے فتوی لیا کرو، نیکی وہ ہوتی ہے جس میں دل مطمئن ہوتا ہے اور نفس کو سکون ملتا ہے اور گناہ وہ ہوتا ہے جو تمہارے دل میں کھٹکتے ہے اور دل میں تردد رہتا ہے، اگرچہ لوگ تمہیں فتوی دیتے رہیں۔

【9】

حضرت وابصہ بن معبد اسدی (رض) کی حدیثیں

حضرت وابصہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ پچھلی صف میں اکیلا کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا ہے نبی ﷺ نے اسے نماز لوٹانے کا حکم دیا۔