53. ایک صحابی کی روایت

【1】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا طواف بھی نماز کی طرح ہی ہوتا ہے اس لئے جب تم طواف کیا کرو تو گفتگو کم کیا کرو۔

【2】

ایک صحابی کی روایت

مرۃ الطیب کہتے ہیں کہ مجھے اسی کمرے میں نبی ﷺ کے ایک صحابی نے یہ حدیث سنائی تھی کہ نبی ﷺ نے دس ذی الحجہ کو اپنے سرخ اونٹوں پر سوار ہو کر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا یہ قربانی کا دن ہے اور یہ حج اکبر کا دن ہے۔

【3】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس رات مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میرا گزر حضرت موسیٰ پر ہوا جو اپنی قبر میں کھڑے نماز پڑھ رہے تھے۔

【4】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا شاید تم لوگ امام کی قرأت کے دوران قرأت کرتے ہو ؟ تو صحابہ نے عرض کی یارسول اللہ واقعی ہم ایسا کرتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا ایسا نہ کرنا الاّ یہ کہ تم میں سے کوئی سورت فاتحہ پڑھنا چاہئے۔

【5】

ایک صحابی کی روایت

نبی ﷺ کا یہ ارشاد سننے والے صحابی سے مروی ہے کہ ہر سورت کو رکوع سجود میں سے اس کا حصہ دیا کرو۔

【6】

ایک صحابی کی روایت

نافع کہتے ہیں کہ بعض اوقات حضرت ابن عمر ہمیں نماز میں ایک ہی رکعت میں دو دو تین تین سورتیں پڑھا دیتے تھے۔

【7】

ایک صحابی کی روایت

ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک صحابی جن کا نام ابو عبداللہ لیا جاتا تھا کے پاس ان کے کچھ ساتھی عیادت کے لئے آئے تو دیکھا کہ وہ رو رہے ہیں انہوں نے رونے کی وجہ پوچھی اور کہنے لگے کہ کیا نبی ﷺ نے آپ سے یہ نہیں فرمایا تھا کہ مونچھیں تراشو پھر مستقل ایسا کرتے رہو یہاں تک کہ مجھ سے آملو انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں لیکن میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے دائیں ہاتھ سے ایک مٹھی بھر کر مٹی اٹھائی اور دوسرے ہاتھ سے مٹھی بھری اور فرمایا یہ (مٹھی) ان (جنتیوں) کی ہے اور یہ (مٹھی) جہنمیوں کی ہے اور مجھے کوئی پرواہ نہیں اب مجھے معلوم نہیں کہ میں کس مٹھی میں تھا۔

【8】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے ایک جبہ پہن رکھا تھا جس کی تاریں ریشم کی تھیں نبی ﷺ نے فرمایا یہ آگ کی تاریں ہیں

【9】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو فیومئذ لایعذب عذابہ احد والی آیت کو مجہول (یعنی یعذب میں ذال کے فتحہ اور یوثق میں ث کے فتحہ کے ساتھ) پڑھتے ہوئے سنا ہے مطلب یہ ہے کہ اس دن کسی شخص کو اس جیسا عذاب نہیں دیا جائے گا اور کسی کو اس طرح جکڑا نہیں جائے گا۔

【10】

ایک صحابی کی روایت

ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا سب سے پہلے جس چیز کا بندے سے حساب لیا جائے گا وہ اس کی نماز ہوگی اگر اس نے اسے مکمل ادا کیا ہوگا تو وہ مکمل لکھ دی جائیں گی ورنہ اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ دیکھو میرے بندے کے پاس کچھ نوفل ملتے ہیں ؟ کہ ان کے ذریعے فرائض کی تکمیل کرسکو اسی طرح زکوٰۃ کے معاملے میں بھی ہوگا اور دیگر اعمال کا حساب بھی اسی طرح ہوگا۔