455. حضرت زیاد بن حارث الصدائی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت زیاد بن حارث الصدائی (رض) کی حدیثیں

حضرت زیاد بن حارث (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ طلوع فجر کے وقت نبی ﷺ نے انہیں اذان دینے کا حکم دیا، چناچہ میں نے اذان دی، جب نبی ﷺ وضو کر کے نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو اقامت کے وقت حضرت بلال (رض) نے اقامت کہنا چاہی، نبی ﷺ نے فرمایا صدائی بھائی اقامت کہے کیونکہ جو شخص اذان دیتا ہے وہی اقامت بھی کہتا ہے۔

【2】

حضرت زیاد بن حارث الصدائی (رض) کی حدیثیں

حضرت رافع (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں زمین کو بٹائی پر ایک تہائی، چوتھائی یا طے شدہ غلے پر کرایہ کی صورت میں دے دیا کرتے تھے لیکن ایک دن میرے ایک چچا میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک ایسے کام سے منع کردیا ہے کہ جو ہمارے لئے نفع بخش تھا، لیکن اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت زیادہ نفع بخش ہے، نبی ﷺ ہمیں بٹائی پر زمین دینے سے اور ایک تہائی، چوتھائی یا طے شدہ غلے کے عوض کرایہ پر دینے سے منع فرمایا ہے اور زمین کے مالک کو حکم دیا ہے کہ خود کاشت کاری کرے یا دوسرے کو اجازت دے دے، لیکن کرایہ اور اس کے علاوہ دوسری صورتوں کو آپ نے ناپسند کیا ہے، قتادہ کہتے ہیں کہ ان کے چچا حضرت ظہیر (رض) تھے۔