402. حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جب حنین کو فتح کیا تو میں نبی ﷺ کے ساتھ ہی تھا، نبی ﷺ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے کسی مرد کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے پانی سے دوسرے کا کھیت (بیوی کو) سیراب کرنے لگے، تقسیم سے قبل مال غنیمت کی خریدوفروخت نہ کی جائے، مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کوئی ایسا کپڑا نہ پہنا جائے کہ جب پرانا ہوجائے تو واپس وہیں پہنچا دے اور مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کسی سواری پر سوار نہ ہوا جائے کہ جب وہ لاغر ہوجائے تو واپس وہیں پہنچا دے۔

【2】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص محمد ﷺ پر درود بھیجے اور یوں کہے کہ ( اللَّهُمَّ أَنْزِلْهُ الْمَقْعَدَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ) اے اللہ قیامت کے دن اپنے یہاں انہیں باعزت مقام عطاء فرما، تو اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔

【3】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کسی شخص کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنا پانی دوسرے کے بچے کو سیراب کرنے پر لگائے اور کسی باندی سے مباشرت نہ کرے تاکہ اسے ایام آجائیں یا اس کا امید سے ہونا ظاہر ہوجائے۔

【4】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایام کے دور سے قبل باندی سے مباشرت کرنے کی ممانعت فرمائی ہے، نیز حاملہ عورتوں سے بھی، تاوقتیکہ ان کے یہاں بچہ پیدا ہوجائے۔

【5】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ انہیں نبی ﷺ کے ساتھ جہاد میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی ہے، ہم میں سے کوئی شخص اس شرط پر دوسرے سے اونٹنی لیتا تھا کہ مال غنیمت میں سے اپنے حصے کا نصف اونٹنی والے کو دے گا، حتی کہ ہم میں سے کسی کے پاس سرف دستہ ہوتا تھا اور کسی کے پاس پھل اور اس کے پر ہوتے تھے۔

【6】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

شییم بن بیتان کہتے ہیں کہ حضرت مسلمہ بن مخلد (رض) زمین کے نشیب پر مقرر تھے، انہوں نے حضرت رویفع بن ثابت (رض) کو ایک ذمہ داری سونپ دی چناچہ ہم نے ان کے ساتھ شریک سے کو م علقام کا سفر طے کیا، پھر حضرت رویفع کہنے لگے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں جہاد کرتے تھے تو ہم میں سے کوئی شخص اس شرط پر دوسرے سے اونٹ لیتا تھا کہ مال غنیمت میں سے اپنے حصے کا نصف اونٹنی والے کو دے گا، حتی کہ ہم میں سے کسی کے پاس صرف دستہ ہوتا تھا اور کسی کے پاس پھل اور پر ہوتے تھے اور نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا اے رویفع ! ہوسکتا ہے کہ تمہیں لمبی زندگی ملے، تم لوگوں کو بتادینا کہ جو شخص داڑھی میں گرہ لگائے، یا تانت گلے میں لٹکائے یا کسی جانور کی لید یا ہڈی سے استنجاء کرے تو گویا اس نے محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے بیزاری ظاہر کی۔

【7】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں جہاد کرتے تھے تو ہم میں سے کوئی شخص اس شرط پر دوسرے سے اونٹ لیتا تھا کہ مال غنیمت میں سے اپنے حصے کا نصف اونٹنی والے کو دے گا، حتی کہ ہم میں سے کسی کے پاس صرف دستہ ہوتا تھا اور کسی کے پاس پھل اور پر ہوتے تھے اور نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا اے رویفع ! ہوسکتا ہے کہ تمہیں لمبی زندگی ملے، تم لوگوں کو بتادینا کہ جو شخص داڑھی میں گرہ لگائے، یا تانت گلے میں لٹکائے یا کسی جانور کی لید یا ہڈی سے استنجاء کرے تو گویا اس نے محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے بیزاری ظاہر کی۔

【8】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

خنش صنعانی کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے حضرت رویفع (رض) کے ساتھ مغرب کی ایک بستی جس کا نام جربہ تھا کے لوگوں سے جہاد کیا، پھر وہ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا لوگو ! میں تمہارے متعلق وہی بات کہتا ہوں جو میں نے نبی ﷺ سے سنی ہے فتح حنین کے موقع پر نبی ﷺ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے اور فرمایا اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے کسی مرد کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے پانی سے دوسرے کا کھیت (بیوی کو) سیراب کرنے لگے، تقسیم سے قبل مال غنیمت کی خریدوفروخت نہ کی جائے، مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کوئی ایسا کپڑا نہ پہنا جائے کہ جب پرانا ہوجائے تو واپس وہیں پہنچا دے اور مسلمانوں کے مال غنیمت میں سے کسی سواری پر سوار نہ ہوا جائے کہ جب وہ لاغر ہوجائے تو واپس وہیں پہنچا دے۔

【9】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ اور یوم یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو، وہ سونے کو سونے کے بدلے صرف برابر وزن کر کے ہی بیچے اور قیدیوں میں سے کسی شوہر دیدہ سے ہمبستری نہ کرے تاآنکہ اسے ایام آجائیں۔

【10】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

حضرت رویفع (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھنے والے کسی مرد کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے پانی سے دوسرے کا کھیت (بیوی کو) سیراب کرنے لگے، یہاں تک کہ اسے ایام آجائیں، کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی شخص کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے پانی سے دوسرے کی اولاد کو سیراب کرے۔

【11】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

شییم بن بیتان کہتے ہیں کہ حضرت مسلمہ بن مخلد (رض) زمین کے نشیب پر مقرر تھے، انہوں نے حضرت رویفع بن ثابت (رض) کو زمین کے نشیب پر ایک ذمہ داری سونپ دی چناچہ ہم نے ان کے ساتھ سفر طے کیا، پھر حضرت رویفع (رض) کہنے لگے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا اے رویفع ! ہوسکتا ہے کہ تمہیں لمبی زندگی ملے، تم لوگوں کو بتادینا کہ جو شخص داڑھی میں گرہ لگائے، یا تانت گلے میں لٹکائے یا کسی جانور کی لید یا ہڈی سے استنجاء کرے تو گویا اس نے محمد ﷺ پر نازل ہونے والی شریعت سے بیزاری ظاہر کی۔

【12】

حضرت رویفع بن ثاب انصاری (رض) کی حدیثیں

ابوالخیر کہتے ہیں کہ حضرت مسلمہ بن مخلد (رض) جو مصر کے گورنر تھے نے حضرت رویفع (رض) کو عشر وصول کرنے کا عہدہ دینے کی پیش کش کی تو وہ کہنے لگے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ٹیکس وصول کرنے والا جہنم میں ہوگا۔