241. حضرت محمد بن مسلمہ کی بقیہ حدیث۔

【1】

حضرت محمد بن مسلمہ کی بقیہ حدیث۔

سہل بن ابی حثمہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت محمد بن مسلمہ کو دیکھا وہ ایک عورت کو دیکھ رہے ہیں میں نے ان سے کہا کہ آپ نبی ﷺ کے صحابی ہیں پھر بھی ایک نامحرم کو دیکھتے ہیں انہوں نے فرمایا میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ کسی شخص کے دل میں کسی عورت کے پاس پیغام نکاح بھیجنے کا خیال پیدا کریں تو اسے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔

【2】

حضرت محمد بن مسلمہ کی بقیہ حدیث۔

ابوبردہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں مقام ربذہ سے گذر رہا تھا کہ وہاں ایک خیمہ دیکھا لوگوں سے پوچھا کہ یہ خیمہ کسی کا ہے لوگوں نے بتایا کہ محمد بن مسلمہ کا ہے میں نے وہاں پہنچ کر ان سے اجازت طلب کی اور اندرچلا گیا اور ان سے عرض کیا کہ اللہ آپ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے آپ اس معاملے میں کٹ کر اس جگہ بیٹھے ہوئے ہیں آپ لوگوں میں نکل کر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کریں انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عنقریب فتنے، تفرقے اور اختلافات ہوں گے جب ایسا ہونے لگے تو تم اپنی تلوار لے کر احد پہاڑ کے پاس جانا اور اسے چوڑائی سے لے کر پہاڑ پردے مارنا اس کا پھل توڑ دینا اپنی کمان توڑ دینا اور اپنے گھر بیٹھ جانا اور اب ایسا ہوگیا ہے اور میں نے وہی کام کیا ہے جس کا نبی ﷺ نے مجھ کو حکم دیا تھا پھر انہوں نے ایک تلوار اتاری جو خیمے کے ستون کے ساتھ لٹکی ہوئی تھی انہوں نے اسے بےنیام کیا تو وہ لکڑی کی تلوار تھی وہ کہنے لگے کہ میں نے کیا تو ہے جس کا نبی ﷺ نے مجھے حکم دیا تھا اور یہ میں نے اس لئے بنوائی ہے کہ لوگوں کو اس سے ڈرا سکوں پھر میرے پاس بھی تلوار ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔