194. حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

【1】

حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

حضرت مالک بن نضلہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے پراگندہ حال دیکھا تو پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ مال ہے میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کس قسم کا مال ہے میں نے عرض کیا اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال مثلابکریاں اور اونٹ وغیرہ عطا فرما رکھے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر اللہ کی نعمتوں اور عزتوں کا اثر تم پر نظر آنا چاہیے۔

【2】

حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

حضرت مالک سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے پراگندہ حال دیکھا تو پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ مال ہے میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کس قسم کا مال ہے میں نے عرض کیا اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال مثلا بکریاں اور اونٹ وغیرہ عطا فرما رکھے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر اللہ کی نعمتوں اور عزتوں کا اثر تم پر نظر آنا چاہیے۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیا ایسا نہیں ہے کہ تمہاری قوم میں کسی کے پاس یہاں اونٹ پیدا ہوتا ہے اس کے کان صحیح سالم ہوتے ہیں اور تم استرا پکڑ کر اس کے کان کاٹ دیتے ہو اور کہتے ہو کہ یہ بحر ہے کبھی ان کی کھال چھیل ڈالتے ہو اور کہتے ہو کہ یہ صرم ہے اور کبھی انہیں اپنے اہل خانہ پر حرام قرار دیتے ہو انہوں نے عرض کیا ایساہی ہے نبی ﷺ نے فرمایا اللہ نے تم کو جو کچھ عطا فرما رکھا ہے وہ سب حلال ہے اللہ کا بازو زیادہ طاقت ور ہے اور اللہ کا استرا زیادہ تیز ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ بتائیے کہ اگر میں کسی شخص کے ہاں مہمان جاؤ اور وہ میرا اکرام کرے اور نہ ہی مہمان نوازی پھر وہی شخص میرے یہاں مہمان بن کر آئے تو میں بھی اس کے ساتھ وہی سلوک کرو جو اس نے میرے ساتھ کیا تھا میں اس کی مہمان نوازی کروں نبی ﷺ نے فرمایا تم اس کی مہمان نوازی کرو۔

【3】

حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

حضرت مالک بن نضلہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہاتھوں کے تین مرتبے ہیں اللہ کا ہاتھ سب سے اوپر ہوتا ہے اور اس کے نیچے دینے والے کا ہاتھ ہوتا ہے اور مانگنے والے کا ہاتھ سب سے نیچے ہوتا ہے اس لئے تم زائد چیزوں کودے دیا کرو اور اپنے آپ سے عاجز نہ ہوجاؤ۔

【4】

حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

حضرت مالک سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے پراگندہ حال دیکھا تو پوچھا کیا تمہارے پاس کچھ مال ہے میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کس قسم کا مال ہے میں نے عرض کیا اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال مثلا بکریاں اور اونٹ وغیرہ عطا فرما رکھے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر اللہ کی نعمتوں اور عزتوں کا اثر تم پر نظر آنا چاہیے۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیا ایسا نہیں ہے کہ تمہاری قوم میں کسی کے پاس یہاں اونٹ پیدا ہوتا ہے اس کے کان صحیح سالم ہوتے ہیں اور تم استرا پکڑ کر اس کے کان کاٹ دیتے ہو اور کہتے ہو کہ یہ بحر ہے کبھی ان کی کھال چھیل ڈالتے ہو اور کہتے ہو کہ یہ صرم ہے اور کبھی انہیں اپنے اہل خانہ پر حرام قرار دیتے ہو انہوں نے عرض کیا ایساہی ہے نبی ﷺ نے فرمایا اللہ نے تم کو جو کچھ عطا فرما رکھا ہے وہ سب حلال ہے اللہ کا بازو زیادہ طاقت ور ہے اور اللہ کا استرا زیادہ تیز ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ بتائیے کہ اگر میں کسی شخص کے ہاں مہمان جاؤ اور وہ میرا اکرام کرے اور نہ ہی مہمان نوازی پھر وہی شخص میرے یہاں مہمان بن کر آئے تو میں بھی اس کے ساتھ وہی سلوک کرو جو اس نے میرے ساتھ کیا تھا میں اس کی مہمان نوازی کروں نبی ﷺ نے فرمایا تم اس کی مہمان نوازی کرو۔

【5】

حضرت مالک بن نضلہ کی حدیثیں۔

حضرت مالک بن مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے پراگندہ حال دیکھاتوپوچھا کیا تمہارے پاس کچھ مال ہے میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کس قسم کا مال ہے میں نے عرض کیا اللہ نے مجھے ہر قسم کا مال مثلا بکریاں اور اونٹ وغیرہ عطا فرما رکھے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر اللہ کی نعمتوں اور عزتوں کا اثر تم پر نظر آنا چاہیے۔