185. حضرت معن بن یزید سلمی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت معن بن یزید سلمی کی حدیثیں۔

حضرت معن بن یزید سے مروی ہے کہ میں نے میرے والد اور دادا نے نبی ﷺ سے بیعت کی پھر نبی ﷺ نے میرے پیغام نکاح پر خطبہ پڑھ کر میرا نکاح کردیا میرے والد یزید نے کچھ دینار صدقہ کی نیت سے نکالے اور مسجد میں ایک آدمی کے ہاتھ پر رکھ دیئے وہ آدمی میں ہی تھا میں نے وہ دینار لئے اور ان کے پاس آیا تو وہ کہنے لگا کہ کہ میں نے تمہیں یہ دینار نہیں دینا چاہے تھے میں یہ مقدمہ لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی ﷺ نے فرمایا یزید تمہیں اپنی نیت کا ثواب مل گیا اور معن جو تمہارے ہاتھ لگ گیا وہ تمہارا ہوگیا۔

【2】

حضرت معن بن یزید سلمی کی حدیثیں۔

حضرت معن سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مسجد میں سب لوگ جمع ہوجاؤ اور جب لوگ جمع ہوجائیں تو مجھے اطلاع کرنا چناچہ سب سے پہلے ہم لوگ آئے تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ باوقار طریقے سے چلتے ہوئے تشریف لائے اور آ کر رونق افروز ہوگئے اسی اثناء میں ہم میں سے ایک آدمی تک بندی کے ساتھ کلام کرتے ہوئے کہنے لگا نبی ﷺ غصے میں آ کر کھڑے ہوگئے۔ ہم ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے کہ اللہ نے ہمیں سب سے پہلے حاضر ہونے کی خصوصیت عطا فرمائی تھی اور فلاں شخص نے یہ حرکت کردی پھر ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ کو بنو فلاں کی مسجد میں پایا ہم نے نبی ﷺ کو راضی کرنے کے لئے کوشش کی تو نبی ﷺ ہمارے ساتھ چلتے ہوئے آئے اور پہلے والی نشست پر آکربیٹھ گئے اور فرمایا کہ تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں وہ جسے چاہتا ہے اپنے سامنے کرلیتا ہے اور جسے چاہتا ہے پیچھے کردیتا ہے اور بعض بیان جادو کا سا اثر رکھتے ہیں پھر نبی ﷺ نے ہماری طرف متوجہ ہو کر ہمیں کچھ احکامات بتائے اور کچھ باتیں تعلیم فرمائیں۔

【3】

حضرت معن بن یزید سلمی کی حدیثیں۔

ابوجویریہ کہتے ہیں کہ حضرت امیر معاویہ کے دور خلافت میں سر زمین روم میں مجھے سرخ رنگ کا ایک مٹکا ملا جس میں دینار بھرے ہوئے تھے ہمارے سپہ سالار بنوسلیم میں سے نبی ﷺ کے ایک صحابی تھے جن کا نام معن بن یزید تھا میں وہ مٹکا ان کے پاس لے کر گیا تاکہ وہ اسے مسلمانوں میں تقسیم کردیں چناچہ انہوں نے مجھے بھی اتنا ہی دیا جتنا ایک عام آدمی کو دیا تھا پھر فرمایا کہ اگر میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا اور کرتے ہوئے دیکھا نہ ہوتا کہ خمس کے بعد انعام نہیں رہتا تو میں یہ سارا کچھ تمہیں دیدیتا پھر انہوں نے مجھے اپناحصہ دینے کی پیش کش کی لیکن میں نے اسے لینے سے انکار کردیا اور کہا کہ میں آپ سے زیادہ اس کا حق دار نہیں ہوں۔

【4】

حضرت معن بن یزید سلمی کی حدیثیں۔

حضرت معن بن یزید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے ہاتھ پر میں نے میرے والد اور دادانے بیعت کی میں نے نبی ﷺ کے سامنے اپنا مقدمہ رکھا تو نبی ﷺ نے میرے حق میں فیصلہ کردیا اور میرے پیغام نکاح پر خطبہ پڑھ کر میرا نکاح کردیا۔ حضرت معن بن یزید سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے ہاتھ پر میں نے میرے والد اور دادانے بیعت کی میں نے نبی ﷺ کے سامنے اپنا مقدمہ رکھا تو نبی ﷺ نے میرے حق میں فیصلہ کردیا اور میرے پیغام نکاح پر خطبہ پڑھ کر میرا نکاح کردیا۔