16. حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

【1】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

حضرت امام حسن (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے مجھے ایسے کلمات سکھا دیئے ہیں جو میں وتروں کی دعاء قنوت میں پڑھتا ہوں اور وہ یہ ہیں، اے اللہ اپنے ہدایت یافتہ بندوں میں مجھے بھی ہدایت عطاء فرما، اپنی بارگاہ سے عافیت ملنے والوں میں مجھے بھی عافیت عطاء فرما، جن لوگوں کی تو سرپرستی فرماتا ہے ان ہی میں میری سرپرستی بھی فرما اور اپنی عطاء کردہ نعمتوں کو میرے لئے مبارک فرما اپنے فیصلوں کے شر سے میری حفاظت فرما، کیونکہ تو فیصلہ کرسکتا ہے تیرے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا، جس کا تو دوست ہوجائے اسے کوئی ذلیل نہیں کرسکتا، تو بڑا بابرکت ہے اے ہمارے رب ! اور بڑا برتر ہے۔

【2】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ہبیرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت امام حسن (رض) نے ہمارے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کل تم سے ایک ایسا شخص جدا ہوگیا ہے کہ پہلے لوگ علم میں ان پر سبقت نہ لے جاسکے اور بعد والے ان کی گرد بھی نہ پاسکیں گے، نبی ﷺ انہیں اپناجھنڈا دے کر بھیجا کرتے تھے، جبرئیل (علیہ السلام) ان کی دائیں جانب اور میکائیل (علیہ السلام) ان کی بائیں جانب ہوتے تھے اور وہ فتح حاصل کئے بغیر واپس نہ آتے تھے۔

【3】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ہبیرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت امام حسن (رض) نے ہمارے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کل تم سے ایک ایسا شخص جدا ہوگیا ہے کہ پہلے لوگ علم میں ان پر سبقت نہ لے جاسکے اور بعد والے ان کی گرد بھی نہ پاسکیں گے، نبی ﷺ انہیں اپنا جھنڈا دے کر بھیجا کرتے تھے اور وہ فتح حاصل کئے بغیر واپس نہ آتے تھے اور انہوں نے اپنے ترکے میں کوئی سونا چاندی نہیں چھوڑا، سوائے اپنے وظیفے کے سات سو درہم کے جو انہوں نے اپنے گھر کے خادم کے لئے رکھے ہوئے تھے۔ حدیث (١٧١٨) اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【4】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

محمد بن علی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک جنازہ گذرا، لوگ کھڑے ہوگئے لیکن حضرت امام حسن (رض) کھڑے نہ ہوئے اور فرمانے لگے کہ یہ تم کیا کر رہے ہو ؟ نبی ﷺ تو اس لئے کھڑے ہوتے تھے کہ اس یہودی کی بدبو سے جس کا جنازہ گذر رہا تھا تنگ آگئے تھے۔

【5】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ابو الحوراء سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام حسن (رض) سے پوچھا کہ آپ کو نبی ﷺ کی کچھ باتیں بھی یاد ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے اتنا یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں نے صدقہ کی ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تھی، نبی ﷺ نے تھوک سمیت اسے باہر نکال لیا اور اسے دوسری کھجوروں میں ڈال دیا، ایک آدمی کہنے لگا کہ اگر یہ ایک کھجور کھالیتے تو کیا ہوجاتا ؟ آپ انہیں کھالینے دیتے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہم صدقہ کا مال نہیں کھاتے۔

【6】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

نبی ﷺ یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ شک والی چیز کو چھوڑ کر بےشبہ چیزوں کو اختیار کیا کرو، سچائی میں اطمینان ہے اور جھوٹ میں شک ہے۔

【7】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

اسی طرح نبی ﷺ ہمیں یہ دعاء بھی سکھایا کرتے تھے کہ اے اللہ، جن لوگوں کو آپ نے ہدایت عطاء فرمائی ان میں مجھے بھی شامل فرما، جنہیں عافیت عطاء فرمائی، ان میں مجھے بھی شامل فرما، جن کی سرپرستی فرمائی، ان میں مجھے بھی شامل فرما اور اپنی عطاء کردہ نعمتوں کو میرے لئے مبارک فرما اپنے فیصلوں کے شر سے میری حفاظت فرما اور اپنے فیصلوں کے شر سے میری حفاظت فرما، جس کا تو دوست ہوجائے اسے کوئی ذلیل نہیں کرسکتا اور اے ہمارے رب ! تو بڑا بابرکت اور برتر ہے۔

【8】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ربیعہ بن شیبان (رح) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام حسن (رض) سے پوچھا کہ آپ کو نبی ﷺ کی کچھ باتیں بھی یاد ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے اتنا تو یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں نے صدقہ کی ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تھی، نبی ﷺ نے فرمایا اسے پھینک دو کہ یہ رسول اللہ ﷺ اور ان کے اہل بیت کے لئے حلال نہیں ہے۔

【9】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ابو الحوراء سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام حسن (رض) سے پوچھا کہ آپ کو نبی ﷺ کی کچھ باتیں بھی یاد ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے اتنا یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں نے صدقہ کی ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تھی، نبی ﷺ نے تھوک سمیت اسے باہر نکال لیا اور اسے دوسری کھجوروں میں ڈال دیا، ایک آدمی کہنے لگا کہ اگر یہ ایک کھجور کھالیتے تو کیا ہوجاتا ؟ آپ انہیں کھالینے دیتے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہم آل محمد ﷺ کے لئے صدقہ کا مال حلال نہیں ہے، نیز میں نے نبی ﷺ سے پانچ نمازیں یاد رکھی ہیں۔

【10】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

محمد کہتے ہیں کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایک مرتبہ حضرت امام حسن (رض) اور حضرت ابن عباس (رض) کے سامنے سے ایک جنازہ گذرا، حضرت حسن (رض) کھڑے ہوگئے اور حضرت ابن عباس (رض) بیٹھے رہے، امام حسن (رض) نے فرمایا کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ نبی ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گذرا تو آپ ﷺ کھڑے ہوگئے تھے، انہوں نے کہا کیوں نہیں، لیکن بعد میں آپ ﷺ بیٹھے رہنے لگے تھے، اس پر امام حسن (رض) نے کوئی نکیر نہ فرمائی۔

【11】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

ابو الحوراء سعدی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام حسن (رض) سے پوچھا کہ آپ کو نبی ﷺ کی کچھ باتیں بھی یاد ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے اتنا یاد ہے کہ ایک مرتبہ میں نے صدقہ کی ایک کھجور اٹھا کر اپنے منہ میں ڈال لی تھی، نبی ﷺ نے تھوک سمیت اسے باہر نکال لیا اور اسے دوسری کھجوروں میں ڈال دیا، ایک آدمی کہنے لگا کہ اگر یہ ایک کھجور کھالیتے تو کیا ہوجاتا ؟ آپ انہیں کھا لینے دیتے ؟

【12】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

نبی ﷺ نے فرمایا ہم صدقہ کا مال نہیں کھاتے۔ نیز نبی ﷺ یہ بھی فرمایا کرتے تھے کہ شک والی چیز کو چھوڑ کر بےشبہ چیزوں کو اختیار کیا کرو، سچائی میں اطمینان ہے اور جھوٹ میں شک ہے۔

【13】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

اسی طرح نبی ﷺ ہمیں یہ دعاء بھی سکھایا کرتے تھے کہ اے اللہ، جن لوگوں کو آپ نے ہدایت عطاء فرمائی ان میں مجھ بھی شامل فرما، جنہیں عافیت عطاء فرمائی، ان میں مجھے بھی شامل فرما، جن کی سرپرستی فرمائی، ان میں مجھے بھی شامل فرما اور اپنی عطاء کردہ نعمتوں کو میرے لئے مبارک فرما اپنے فیصلوں کے شر سے میری حفاظت فرما اور جس کا تو دوست ہوجائے اسے کوئی ذلیل نہیں کرسکتا اور اے ہمارے رب ! تو بڑا بابرکت اور برتر ہے۔

【14】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

محمد بن سیرین (رح) کہتے ہیں کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایک مرتبہ حضرت امام حسن (رض) اور حضرت ابن عباس (رض) کے سامنے سے ایک جنازہ گذرا، حضرت حسن (رض) کھڑے ہوگئے اور حضرت ابن عباس (رض) بیٹھے رہے، امام حسن (رض) نے فرمایا کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ نبی ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گذرا تو آپ ﷺ کھڑے ہوگئے تھے، انہوں نے کہا کیوں نہیں، لیکن بعد میں آپ ﷺ بیٹھے رہنے لگے تھے۔

【15】

حضرت امام حسن (رض) کی مرویات

محمد بن سیرین (رح) کہتے ہیں کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایک مرتبہ حضرت امام حسن (رض) اور حضرت ابن عباس (رض) کے سامنے سے ایک جنازہ گذرا، حضرت حسن (رض) کھڑے ہوگئے اور حضرت ابن عباس (رض) بیٹھے رہے، امام حسن (رض) نے فرمایا کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ نبی ﷺ کے پاس سے ایک جنازہ گذرا تو آپ ﷺ کھڑے ہوگئے تھے، انہوں نے کہا کیوں نہیں، لیکن بعد میں آپ ﷺ بیٹھے رہنے لگے تھے۔