141. حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

【1】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔

【2】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا گذر کسی قبر پر ہوا نبی ﷺ نے پوچھا یہ کس کی قبر ہے لوگوں نے بتایا فلاں عورت کی قبر ہے نبی ﷺ نے فرمایا تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں لوگوں نے عرض کیا کہ آپ سوئے ہوئے تھے آپ کو جگانا ہمیں اچھا معلوم نہیں ہوا نبی ﷺ نے فرمایا ایسا نہ کیا کرو بلکہ جنازے میں بلالیا کرو اس کے بعد نبی ﷺ نے اس عورت کی قبر پر صف بندی کر کے نماز جنازہ پڑھائی۔

【3】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گذر جائے حضرت ابن عمر جب کسی جنازے کو دیکھتے تو کھڑے ہوجاتے یہاں تک کہ وہ گذر جاتا اور جب کسی جنازے کے ساتھ جاتے تو اپنی پشت دوسری قبروں کی طرف فرما لیتے۔

【4】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔

【5】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے ایک جوتی سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کرلیا نبی ﷺ نے اس کے نکاح کو برقرار رکھا۔

【6】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گزرجائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔

【7】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حالت صیام میں اتنی مرتبہ مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں شمار نہیں کرسکتا۔

【8】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کرلیا وہ عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور اس بات کا ذکر کیا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کیا تم اپنے نفس اور مال کے بدلے میں دو جوتیوں پر راضی ہو اس نے کہا جی ہاں شعبہ نے عاصم سے اس کا مطلب پوچھا کہ اس سے اجازت مراد ہے انہوں نے کہا ہاں دوسری مرتبہ ملاقات ہونے پر عاصم نے اس میں عورت کا جواب یہ نقل کیا کہ میں اسے صحیح سمجھتی ہوں تو نبی ﷺ نے فرمایا پھر میری بھی یہی رائے ہے۔

【9】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دوران خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود پڑھے تو جب تک وہ مجھ پر درود پڑھتا رہے گا فرشتے اس پر درود پڑھتے رہیں گے اب انسان کی مرضی ہے کہ کم پڑھے یا زیادہ ؟

【10】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

عاصم بن عبیداللہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے بعد کچھ ایسے امراء بھی آئیں گے جو کبھی وقت مقررہ پر نماز پڑھ لیاکریں گے اور کبھی تاخیر کردیاکریں گے تم ان کے ساتھ نماز پڑھتے رہنا اگر وہ بروقت نماز پڑھیں اور تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو تو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں بھی اگر وہ موخر کردیں اور تم ان کے ساتھ ہی نماز پڑھو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں تاخیر کی سزا ملے گی جو شخص جماعت سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہے اور مرجاتا ہے تو جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص وعدہ توڑ دیتا ہے اور اسی حال میں مرجاتا ہے تو قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہوگی۔

【11】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【12】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔

【13】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گذر جائے حضرت ابن عمر جب کسی جنازے کو دیکھتے تو کھڑے ہوجاتے یہاں تک کہ وہ گذر جاتا اور جب کسی جنازے کے ساتھ جاتے تو اپنی پشت دوسری قبروں کی طرف فرما لیتے۔

【14】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔

【15】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گزرجائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔

【16】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حالت صیام میں اتنی مرتبہ مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں شمار نہیں کرسکتا۔

【17】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دوران خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود پڑھے تو جب تک وہ مجھ پر درود پڑھتا رہے گا فرشتے اس پر درود پڑھتے رہیں گے اب انسان کی مرضی ہے کہ کم پڑھے یا زیادہ ؟ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【18】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے ایک عورت سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کرلیا نبی ﷺ نے اس کے نکاح کو برقرار رکھا۔

【19】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر بن ربیعہ جو بدری صحابی تھے مروی ہے کہ بعض مرتبہ نبی ﷺ ہمیں کسی دستے کے ساتھ روانہ فرماتے تو بیٹا ہمارے پاس سوارئے چند کھجوروں کے اور کوئی چیز نہ ہوتی جو نبی ﷺ ہمارے درمیان ایک ایک مٹھی تقسیم کردیتے یہاں تک کہ ایک ایک کھجور تک نوبت آجاتی عبداللہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا اباجان ایک کھجور آپ کے کس کام آتی ہوگی انہوں نے فرمایا کہ بیٹا یوں نہ کہو جب ہمیں ایک کھجور بھی نہ ملی تو ہمیں اس کی قدر آئی۔

【20】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

عاصم بن عبیداللہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے بعد کچھ ایسے امراء بھی آئیں گے جو کبھی وقت مقررہ پر نماز پڑھ لیاکریں گے اور کبھی تاخیر کردیاکریں گے تم ان کے ساتھ نماز پڑھتے رہنا اگر وہ بروقت نماز پڑھیں اور تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو تو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں بھی اگر وہ موخر کردیں اور تم ان کے ساتھ ہی نماز پڑھو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں تاخیر کی سزا ملے گی جو شخص جماعت سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہے اور مرجاتا ہے تو جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص وعدہ توڑ دیتا ہے اور اسی حال میں مرجاتا ہے تو قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہوگی۔ ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عاصم سے پوچھا یہ حدیث آپ سے کس نے بیان کی انہوں نے بتایا کہ مجھے یہ حدیث عبداللہ بن عامر نے اپنے والد کے حوالے سے اور انہوں نے نبی ﷺ کے حوالے سے بتائی ہے۔

【21】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کرو کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر و فاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کردیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔

【22】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو دوران سفر اپنی سواری پر ہی سر کے اشارے سے نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی دوسری طرف ہی ہوتا البتہ فرض نمازوں میں اس طرح نہ کرتے تھے۔

【23】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اس حال میں فوت ہوجائے کہ اس پر کسی کی اطاعت کا ذمہ نہ ہو اور مرجائے تو جاہلیت کی موت مرا اور اگر کسی اطاعت کا عہد کرنے بعد اپنے گلے سے اتار پھینکے تو اللہ اسے اس حال میں ملے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہوگی۔ خبردار کوئی مرد کسی غیر محرم کے ساتھ خلوت میں نہ بیٹھے کیونکہ ان کے ساتھ تیسرا شخص شیطان ہوتا ہے الاّ یہ کہ وہ محرم ہو کیونکہ شیطان ایک کے ساتھ بھی ہوتا ہے اور دو سے دور ہوتا ہے۔ جسے اپنا گناہ ناگوارگزرے اور اپنی نیکی سے خوشی ہو تو وہ مؤمن ہے۔

【24】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کرو کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر وفاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کردیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔

【25】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کرو کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر و فاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کردیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔

【26】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کسی جنازے کو دیکھا کرو اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہوجایا کرو یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔

【27】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

عبداللہ بن عامر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عامر بن ربیعہ اور سہل بن حنیف غسل کے ارادے سے نکلے وہ دونوں کسی آڑ کی تلاش میں تھے حضرت عامر نے اپنے جسم سے اون کا بنا ہوا جبہ اتارا میری نظر ان پر پڑی تو وہ پانی میں اترچکے تھے اور غسل کررہے تھے اچانک میں نے پانی میں ان کے پکارنے کی آواز سنی میں فورا وہاں پہنچا تو انہیں تین مرتبہ آواز دی لیکن انہوں نے ایک مرتبہ بھی جواب نہ دیا میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضرہوا اور اس واقعہ کی خبردی نبی ﷺ چلتے ہوئے اس جگہ پر تشریف لائے اور پانی میں غوطہ لگایا مجھے نبی ﷺ کی پنڈلی اب تک اپنی نظروں میں پھرتی محسوس ہوتی ہے نبی ﷺ نے ان کے سینے پر اپنا ہاتھ مارا اور فرمایا کہ اے اللہ اس کی گرمی سردی اور بیماری کو دور فرما وہ اس وقت کھڑے ہوگئے پھر نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کی جان میں کوئی ایسی چیز دیکھے جو اسے تعجب میں مبتلا کردے تو اس کے لئے برکت کی دعا کرے کیونکہ نظر لگ جانا برحق ہے۔

【28】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو دوران سفر اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【29】

حضرت عامر بن ربیعہ کی حدیثیں۔

حضرت عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک عمرہ دوسرے عمرے تک درمیان کے گناہوں اور لغزشوں کا کفارہ ہوتا ہے اور حج مبرور کی جزاء جنت کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔