1092. حضرت ام بجید کی حدیثیں

【1】

حضرت ام بجید کی حدیثیں

حضرت ام بجید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! بعض اوقات کوئی مسکین میرے گھر کے دروازے پر آ کر کھڑا ہوجاتا ہے اور مجھے شرم آتی ہے کہ میرے پاس گھر میں کچھ بھی نہیں ہے، جو اسے دے سکوں، نبی ﷺ نے فرمایا اس کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ رکھ دیا کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【2】

حضرت ام بجید کی حدیثیں

حضرت ام بجید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! بعض اوقات کوئی مسکین میرے گھر کے دروازے پر آ کر کھڑا ہوجاتا ہے اور مجھے شرم آتی ہے کہ میرے پاس گھر میں کچھ بھی نہیں ہے، جو اسے دے سکوں، نبی ﷺ نے فرمایا اس کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ رکھ دیا کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔

【3】

حضرت ام بجید کی حدیثیں

حضرت ام بجید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! بعض اوقات کوئی مسکین میرے گھر کے دروازے پر آ کر کھڑا ہوجاتا ہے اور مجھے شرم آتی ہے کہ میرے پاس گھر میں کچھ بھی نہیں ہے، جو اسے دے سکوں، نبی ﷺ نے فرمایا اس کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ رکھ دیا کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔

【4】

حضرت ام بجید کی حدیثیں

حضرت ام بجید سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا سائل کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ رکھ دیا کرو اگرچہ وہ جلا ہوا کھر ہی کیوں نہ ہو۔