15. کتاب القبلہ

【1】

قبلہ کی طرف منہ نہ کرنا پاخانہ یا پیشاب کے وقت

ابو ایوب انصاری سے روایت ہے جو صحابی ہیں رسول اللہ ﷺ کے کہ وہ مصر میں کہتے تھے قسم اللہ کی میں کیا کروں ان پائخانوں کا حالانکہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جب جائے کوئی تم میں سے پائخانہ یا پیشاب کو تو نہ منہ کرے قبلہ کی طرف اور نہ پیٹھ کرے۔

【2】

قبلہ کی طرف منہ نہ کرنا پاخانہ یا پیشاب کے وقت

ایک مرد انصاری سے روایت ہے کہ اس نے سنا رسول اللہ ﷺ سے منع کرتے تھے آپ ﷺ قبلہ کی طرف منہ کرنے سے پیشاب یا پائخانہ میں۔

【3】

پائخانہ یا پیشاب قبلہ کی طرف منہ کرنے کی اجازت

عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے بعض لوگ سمجھتے ہیں جب تو اپنی حاجت کو جائے تو منہ نہ کر قبلہ اور بیت المقدس کی طرف عبداللہ بن عمر نے کہا میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے دیکھا رسول اللہ ﷺ کو دو اینٹوں پر حاجت ادا کر رہے ہیں منہ ان کا بیت المقدس کی طرف ہے پھر کہا عبداللہ بن عمر نے واسع بن حبان سے شاید تو ان لوگوں میں سے ہے جو اپنی سرینوں پر نماز پڑھتے ہیں واسع نے کہا میں نہیں سمجھا کہا مالک نے اس قول کی تفسیر میں وہ لوگ ہیں جو سجدہ میں زمین سے لگ جاتے ہیں اور اپنی پیٹھ کو سرین سے جدا نہیں رکھتے۔

【4】

قبلہ کی طرف تھوکنے کی ممانعت

عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دیکھا تھوک پڑا ہے قبلہ کی دیوار پر سو چھڑایا اس کو پھر متوجہ ہوئے لوگوں پر اور فرمایا جب کوئی تم میں سے نماز پڑھے تو اپنے سامنے نہ تھوکے اس لئے کہ اللہ اس کے سامنے ہے جب وہ نماز پڑھ رہا ہے۔

【5】

قبلہ کی طرف تھوکنے کی ممانعت

حضرت ام المومنین عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دیکھا دیوار میں قبلہ کے تھوک یا رینٹ یا بلغم تو چھڑا دیا اس کو۔

【6】

قبلہ کا بیان

عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ لوگ نماز پڑھ رہے تھے مسجد قبا میں صبح کی اتنے میں ایک شخص آکر بولا کہ رسول اللہ ﷺ پر رات کو قرآن اترا اور حکم ہوا کعبہ کی طرف منہ کرنے کا پھرگئے وہ لوگ نماز میں کعبہ کی طرف اور پہلے منہ ان کے شام کی طرف تھے۔

【7】

قبلہ کا بیان

سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ نماز پڑھی رسول اللہ ﷺ نے بعد مدینہ میں آنے کے سولہ مہینے تک بیت المقدس کی طرف پھر قبلہ بدل گیا دو مہینے پہلے جنگ بدر سے

【8】

قبلہ کا بیان

حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا درمیان پورب اور پچھم کے قبلہ ہے جب منہ کرے خانہ کعبہ کی طرف۔

【9】

مسجد نبوی کی فضلیت کا بیان

ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک نماز پڑھنا میری مسجد میں بہتر ہے ہزار نمازوں سے دوسری مسجد میں سوائے مسجد حرام کے۔

【10】

مسجد نبوی کی فضلیت کا بیان

ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے میرے گھر اور منبر کے بیچ میں ایک باغیچہ ہے جنت کے باغیچوں میں سے اور منبر میرا حوض پر ہے۔

【11】

مسجد نبوی کی فضلیت کا بیان

عبداللہ بن زید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے گھر اور منبر کے بیچ میں ایک باغیچہ ہے جنت کے باغوں میں سے۔

【12】

عورتوں کا مسجد میں جانے کا بیان

عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے مت منع کرو اللہ جل جلالہ کی لونڈیوں کو مسجد میں آنے سے۔ بسر بن سعید سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے جب تم میں سے کوئی عورت عشاء کی جماعت میں آئے تو خوشبو لگا کر نہ آئے۔

【13】

عورتوں کا مسجد میں جانے کا بیان

حضرت عمر بن خطاب کی بی بی عاتکہ اجازت مانگتی تھیں حضرت عمر سے مسجد جانے کی تو چپ ہوجاتے حضرت عمر پس کہتیں عاتکہ میں تو قسم اللہ کی جاؤں گی جب تک تم منع نہ کروں گے تو نہیں منع کرتے تھے حضرت عمر ان کو۔

【14】

عورتوں کا مسجد میں جانے کا بیان

حضرت ام المومنین عائشہ نے کہا اگر رسول اللہ ﷺ دیکھتے جو اس زمانے میں عورتوں نے نکالا ہے البتہ روک دیتے ان کو مسجدوں میں جانے سے جیسے روک دی گئیں عورتیں بنی اسرائیل کی کہا یحییٰ بن سعید نے میں نے پوچھا عمرہ سے کیا بنی اسرائیل کی عورتیں روکی گئیں تھیں مسجدوں سے ؟ کہا ہاں۔