26. ہبہ کا بیان

【1】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، مالک بن انس، زید بن اسلم، حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت ہے کہ میں نے اللہ کے راستہ میں عمدہ گھوڑا دیا تو اس کے مالک نے اسے ضائع کردیا میں نے گمان کیا کہ وہ اسے سستے داموں پر فروخت کرنے والا ہے تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تو اسے مت خرید اور اپنے صدقہ میں مت لوٹ کیونکہ اپنے صدقہ میں لوٹنے والا ایسا ہے جیسا کہ کتا اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے۔

【2】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

زہیر بن حرب، عبدالرحمن ابن مہدی، حضرت مالک بن انس (رض) سے بھی یہ حدیث ان اسناد سے مروی ہے اور اس میں اضافہ یہ ہے تو اسے مت خرید اگرچہ وہ تجھے ایک درہم ہی میں دیدے۔

【3】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

امیہ بن بسطام، یزید ابن زریع، روح ابن قاسم، زید بن اسلم، حضرت عمر (رض) سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنا ایک گھوڑا اللہ کی راہ میں دے دیا پھر آپ نے اسے اس کے مالک کے پاس پایا تو اس نے اسے ضائع کردیا تھا اور وہ غریب آدمی تھا آپ نے اسے خریدنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا اگرچہ تجھے ایک درہم میں بھی دیا جائے تو بھی نہ خرید کیونکہ اپنے صدقہ میں لوٹنے والے کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کتے کی مثال جو اپنی قے کی طرف لوٹتا ہے۔

【4】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

ابن ابی عمر، سفیان، حضرت زید بن اسلم سے بھی یہ حدیث مبارکہ مروی ہے لیکن حضرت مالک و روح کی حدیث زیادہ مکمل اور پوری ہے۔

【5】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، مالک، نافع، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے اللہ کی راہ میں ایک گھوڑا دیدیا اسے فروخت ہوتے پایا تو اسے خریدنے کا ارادہ کیا پھر رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا اسے مت خرید اور اپنے صدقہ میں نہ لوٹ۔

【6】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

قتیبہ، ابن رمح، لیث بن سعید، مقدمی، محمد بن مثنی، یحییٰ قطان، ابن نمیر، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ، نافع، حضرت مالک (رض) کی طرح حضرت ابن عمر (رض) کہ واسطہ سے نبی ﷺ یہ حدیث ان اسناد سے بھی مروی ہے

【7】

صدقہ کی ہوئی چیز کو جسے صدقہ کیا گیا ہو اس سے خر ید نے کی کر اہت کے بیان میں

ابن ابی عمر، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے ایک گھوڑا اللہ کے راستہ میں دے دیا پھر اسے فروخت ہوتے ہوئے دیکھا تو اسے خریدنے کا ارادہ کیا اور نبی ﷺ سے پوچھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے عمر اپنے صدقہ میں مت لوٹ۔

【8】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

ابراہیم بن موسیٰ رازی، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، اوزاعی، ابی جعفر، محمد بن علی، ابن مسیب، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو آدمی اپنے صدقہ کو لوٹاتا ہے اس کی مثال اس کتے کی سی ہے جو قے کرتا ہے پھر اپنی قے کو لوٹائے اور اسے کھالے۔

【9】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

ابوکریب، محمد بن العلاء، ابن مبارک، اوزاعی، حضرت محمد بن علی حسین سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔

【10】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

حجاج بن شاعر، عبدالصمد، حرب، یحییٰ ابن کثیر، عبدالرحمن بن عمرو، حضرت محمد بن فاطمہ (رض) بنت رسول اللہ ﷺ نے بھی ان کی طرح یہ حدیث روایت کی ہے۔

【11】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

ہارون بن سعید ایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، عمرو، ابن حارث، بکیر، سعید بن مسیب، حضرت عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس آدمی کی مثال جو اپنے مال سے صدقہ کرے پھر اپنا صدقہ لوٹائے ایسی ہے جیسے کہ کتے کی مثال جو قے کر کے پھر اپنی قے کھالے۔

【12】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم نے ارشاد فرمایا اپنے ہبہ کو لوٹانے والا اپنی قے کو لوٹانے والے کی طرح ہے۔

【13】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، سعید، قتادہ، حضرت قتادہ (رض) سے بھی یہ حدیث مبارکہ اسی طرح کی ہے۔

【14】

صدقہ کو لوٹا نے کی حرمت کے بیان میں

اسحاق بن ابراہیم، مخزومی، وہیب، عبداللہ بن طاو س، حضرت ابن عباس (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنے ہبہ کو لوٹانے والا ایسا ہے کہ کتا قے کرے پھر اپنی قے کو لوٹائے۔

【15】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، محمد بن نعمان بن بشیر، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ اسے اس کے والد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے تو عرض کیا میں نے اپنے اس بیٹے کو اپنا ایک غلام ہبہ کیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے اپنی تمام اولاد کو اسی طرح ہبہ کیا ہے اس نے کہا نہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس سے لوٹالے

【16】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، محمد بن نعمان، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ مجھے میرے والد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا میں نے اپنے اس بیٹے کو غلام ہبہ کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے اپنے تمام بیٹوں کو ہبہ کیا اس نے عرض کیا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا اس سے واپس لے لو۔

【17】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

ابوشیبہ، اسحاق بن ابراہیم ابن ابی عمر، ابن عیینہ، قتیبہ، ابن رمح، لیث بن سعد، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری یہ حدیث ان مختلف اسناد سے مروی بھی ہے۔

【18】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

قتیبہ بن سعید، جریر، ہشام بن عروہ، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ ان کے والد نے انہیں ایک غلام عطا کیا تو انہیں نبی کریم ﷺ نے یہ فرمایا یہ غلام کیا ہے ؟ عرض کیا میرے باپ نے اسے مجھے ہبہ کیا ہے آپ ﷺ نے فرمایا تو نے اس کے بھائیوں میں سے سب کو اسی طرح دیا ہے جیسا انہیں عطا کیا ؟ اس نے عرض کیا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا تو اسے لوٹالے۔

【19】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، عباد بن عوام، حصین، شعبی، نعمان بن بشیر، یحییٰ بن یحیی، ابوالاحوص، حصین، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنا کچھ مال ہبہ کیا تو میری ماں عمرہ بنت رواحہ نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ ﷺ کو گواہ نہ بنالے میرے والد مجھے نبی کریم ﷺ کے پاس لے چلے تاکہ آپ ﷺ کو میرے ہبہ پر گواہ بنائیں۔ تو انہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے اپنے سب بیٹوں کے ساتھ ایسا کیا ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں انصاف کرو۔ میرے والد لوٹے اور ہبہ واپس کرلیا۔

【20】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابی حیان، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ اس کی ماں بنت رواحہ نے اس کے باپ سے اس کے مال میں سے کچھ مال ہبہ کرنے کا سوال کیا۔ انہوں نے ایک سال تک التواء میں رکھا پھر اس کا ارادہ ہوگیا اس کی ماں نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ ﷺ کو میرے بیٹے کے ہبہ پر گواہ نہ بنالے۔ تو میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑا اور ان دنوں میں لڑکا تھا اور رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ! اس کی ماں بنت رواحہ پسند کرتی ہے کہ میں آپ ﷺ کو اس کے بیٹے کے ہبہ پر گواہ بناؤں۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے بشیر ! کیا اس کے علاوہ بھی تیری اولاد ہے ؟ انہوں نے کہا : انہوں نے کہا جی ہاں ! آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے اسی طرح سب کو ہبہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا : نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا تو مجھے گواہ مت بنا کیونکہ میں ظلم پر گواہی نہیں دیتا۔

【21】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

ابن نمیر، اسماعیل، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تیرے اس بیٹے کے علاوہ بھی بیٹے ہیں ؟ اس نے کہا جی ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ان سب کو بھی تو نے اسی طرح عطا کیا ؟ انہوں نے کہا نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا میں ظلم پر گواہی نہیں دیتا۔

【22】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

اسحاق بن ابراہیم، جریر، عاصم، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے باپ سے ارشاد فرمایا مجھے ظلم پر گواہ نہ بناؤ۔

【23】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

محمد بن مثنی، عبدالوہاب، عبدالاعلی، اسحاق بن ابراہیم، یعقوب دورقی، ابن علیہ، اسماعیل بن ابراہیم، داؤد بن ابی ہند، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ میرے والد مجھے اٹھا کر رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ! آپ ﷺ گواہ بن جائیں اس پر کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے اتنا اتنا ہبہ کیا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے نعمان کی طرح اپنے بیٹوں کو ہبہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا اس پر میرے علاوہ کسی دوسرے کو گواہ بنا۔ پھر فرمایا کیا تو خوش ہے اس بات پر کہ وہ سب تیرے لئے نیکی میں برابر ہوں ؟ تو انہوں (والد) نے کہا کیوں نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا پھر ایسا مت کر۔

【24】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

احمد بن عثمان نوفلی، ازہر، ابن عون، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر (رض) سے روایت ہے کہ میرے باپ نے مجھے ہبہ کیا۔ پھر مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لائے تاکہ آپ ﷺ کو اس پر گواہ بنائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو نے اپنے تمام بیٹوں کو یہ عطا کیا ہے ؟ اس نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا کیا تو جیسے اس سے نیکی کا ارادہ کرتا ہے کہ اسی طرح ان سے نیکی کا ارادہ نہیں کرتا ؟ اس نے کہا کیوں نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا میں گواہ نہیں بنتا۔ ابن عون نے کہا میں نے حدیث محمد سے بیان کی۔ انہوں نے کہا مجھے یہ حدیث اسی طرح بیان کی گئی کہ آپ ﷺ نے فرمایا اپنے بیٹوں میں برابری کرو۔

【25】

ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ بشیر کی بیوی نے کہا میرے بیٹے کے لئے اپنا غلام ہبہ کردو اور اس پر رسول اللہ ﷺ کو گواہ بنالو۔ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ فلاں کی بیٹی نے مجھ سے کہا ہے کہ میں اپنا غلام اس کے بیٹے کو ہبہ کردوں اور اس نے کہا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو گواہ بنا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا اس کے اور بھائی ہیں اس نے کہا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا کیا ان سب کو تو نے دیا ہے جس طرح تو نے اسے عطا کیا ہے ؟ اس نے کہا نہیں آپ ﷺ نے فرمایا یہ درست نہیں ہے اور میں حق کے علاوہ کسی بات پر گواہ نہیں بنتا۔

【26】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، ابن شہاب، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخض کو اس کے لئے اور اس کے ورثاء کے لئے عمر بھر کے لئے ہبہ کی گئی تو یہ ہبہ اس کے لئے ہے جسے دیا گیا ہے۔ جس نے اسے دیا ہے اس کی طرف نہیں لوٹے گا کیونکہ اس نے ایسی عطا کی ہے جس میں وراثت جاری ہوگئی۔

【27】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، محمد بن رمح، لیث، قتیبہ، لیث، ابن شہاب، ابی سلمہ، حضرت جابر (رض) بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ جس نے کسی آدمی اور اس کہ ورثاء کو کوئی چیز تاعمر کے لئے ہبہ کی تو اس کے قول نے اس چیز میں اس کے حق کو ختم کردیا اور یہ اسی اور اس کے ورثاء کے لئے ہے جس کو ہبہ کی گئی ہے اور یحییٰ کی حدیث میں یہ اس کے لئے ہے جس کو کوئی چیز عمر بھر کے لئے ہبہ کی گئی تو یہ اس کے لئے اور اس کے ورثاء کہ لئے ہے

【28】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

عبدالرحمن ابن بشر عبدی، عبدالرزاق، ابن جریج، شہاب، عمری، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے کسی کو اس کے لئے اور اس کے ورثاء کے لئے کوئی چیز عمر بھر کے لئے ہبہ کی تو اسے کہا میں نے یہ چیز تجھے اور تیرے ورثاء کو ہبہ کی جب تک تم میں سے کوئی بھی باقی رہے تو یہ اسی کی ہے جسے عطا کی گئی ہے اور چیز اپنے مالک کی طرف اس وجہ سے نہیں لوٹے گی کیونکہ اس نے جب کوئی چیز ہبہ کردی تو اس میں وراثت جاری ہوگئی۔

【29】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابی سلمہ، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے وہ تاعمر ہبہ جسے رسول اللہ ﷺ نے جائز رکھا یہ ہے کہ ہبہ کرنے والا کہے : یہ تیرے لئے اور ورثاء کے لئے اور جب اس نے یہ کہا کہ تیری زندگی میں تیرے لئے ہے تو پھر وہ چیز اپنے اصل مالک کی طرف لوٹ جائے گی معمر نے کہا امام زہری اسی کہ مطابق فتوی دیتے تھے

【30】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، ابن ابی ذئب، ابن شہاب، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے اور وہ حضرت عبداللہ کے بیٹے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس آدمی کہ بارے میں فیصلہ فرمایا جسے اس کے لئے اور اس کہ ورثا کے لئے تاعمر ہبہ کیا گیا وہ یقینی طور پر اسی کے لئے ہے ہبہ کرنے والے کے لئے اس میں شرط لگانا اور استثنیٰ کرنا جائز نہیں ابوسلمہ نے کہا کیونکہ اس کی شرط منقطع کردی۔

【31】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

عبیداللہ بن عمر قواریری، خالد بن حارث، ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تاعمر ہبہ اس کے لئے ہے جس کو ہبہ کیا گیا ہو۔

【32】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے اسی طرح فرمایا۔

【33】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

احمد بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے جسے انہوں نے نبی ﷺ سے مرفوعاً بیان ہے۔

【34】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، ابی زبیر، جابر (رض) رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے اموال کو روکے رکھو اور اس میں فساد نہ کرو کیونکہ جس شخص نے عمر بھر ہبہ کیا تو اسی کے لئے ہے جسے ہبہ کیا گیا اور اس کے وارثوں کا ہے خواہ زندہ ہو یا مرجائے۔

【35】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، حجاج بن ابی عثمان، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، وکیع، سفیان، عبدالوارث بن عبدالصمد، ابی زبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اسی طرح جیسے ابی خیثمہ کی حدیث میں ہے اور ایوب کی حدیث میں یہ زیادتی انصار مہاجرین کو تاعمر ہبہ کرنے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مالوں کو اپنے پاس روک رکھو۔

【36】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

محمد بن رافع، اسحاق بن منصور، ابن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ مدینہ میں ایک عورت نے اپنا باغ اپنے بیٹے کو ہبہ کیا پھر وہ فوت ہوگیا اور اس کہ بعد وہ عورت بھی فوت ہوگئی اور اولاد چھوڑی جو اس مرنے والے کے بیٹے اور بھائی تھے جو عمر ہبہ کرنے والی عورت کے بیٹے تھے تو ہبہ کرنے والی عورت کی اولاد نے کہا باغ ہماری طرف لوٹ آیا اور جسے عمر بھر کے لئے ہبہ کیا گیا اس کے بیٹے نے کہا بلکہ یہ ہمارے باپ ہی کے لئی ہے اس کی زندگی اور موت میں انہوں نے حضرت طارق کے پاس اپنا جھگڑا پیش کیا جو حضرت عثمان کے آزاد کردہ غلام تھے تو انہوں نے حضرت جابر (رض) کو بلوایا تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے قول پر گواہی دیتے ہوئے کہا کہ یہ باغ اسی کا ہے جسے تاعمر کے لئے ہبہ کیا گیا ہے تو طارق نے اسی پر فیصلہ کردیا پھر عبدالملک کو لکھ کر اس کی خبر دی اور اسے حضرت جابر (رض) کی شہادت و گواہی کی بھی خبر دی تو عبدالملک نے کہا جابر نے سچ کہا ہے طارق نے اس کے مطابق حکم جاری کردیا اور وہ باغ آج تک ہبہ کئے ہوئے کے لڑکوں کے پاس ہے۔

【37】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، ابی بکر، اسحاق، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، عمرو، حضرت سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ طارق نے عمر بھر کے ہبہ کا فیصلہ وراث کے لئے کیا حضرت جابر (رض) کے رسول اللہ ﷺ سے قول کی وجہ سے۔

【38】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ (رض) نے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تاعمر ہبہ جائز ہے۔

【39】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

یحییٰ بن حبیب حارثی، خالد ابن حارث، سعید بن قتادہ، عطاء، حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تاعمر ہبہ اس اہل و عیال کے لئے میراث ہے جسے ہبہ کیا گیا ہے۔

【40】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، نضرا بن انس، بشیر بن نہیک، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا تاعمر ہبہ کرنا جائز ہے۔

【41】

تاحیات ہبہ کے بیان میں

یحییٰ بن حبیب، خالد ابن حارث، سعید، حضرت قتادہ (رض) سے بھی اس سند سے یہ حدیث مروی ہے کہ تاعمر ہبہ اس اہل و عیال کے لئے میراث ہے یا فرمایا عمری جائز ہے۔